کمیٹی نے جرنلسٹ اینڈ میڈیا پروفیشنلز بل 2021 پر نیشنل وصوبائی پریس کلبز،تمام رجسٹرڈ پی ایف یوجیزاور پی آر اے کے صدر کو اگلے اجلاس میں طلب کرلیا،
مینٹینس اینڈ ویلفئیر آف اولڈ پیرنٹس اینڈ سینئر سیٹیزن بل 2020کی وزارت قانون و انسانی حقوق نے مخالفت کردی،
؎کمیٹی نے بل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون انصاف کوبھیج دیا،کمیٹی نے چار بل پاس کرکے مین کمیٹی کوبھیج دیئے
اسلام آباد میں بھکاریوں کے خلاف 294 ایف آئی آر درج کی ہیں،یہ منظم گروہ ہے،پولیس حکام
2355بھکاریوں کو چائلڈ سنٹر میں بھیجاگیا،بھکاریوں کی بحالی کے لیے سنٹرز کی استعداد کار بڑھائی جائے
اسلام آباد (محمد اویس) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی سب کمیٹی نے جرنلسٹ اینڈ میڈیاپروفیشنلز بل 2021پر نیشنل وصوبائی پریس کلبز،تمام رجسٹرڈ پی ایف یوجیزاور پی آر اے کے صدر کو اگلے اجلاس میں طلب کرلیا،کمیٹی نے مینٹینس اینڈ ویلفئیر آف اولڈ پیرنٹس اینڈ سینئر سیٹیزن بل 2020کی وزارت قانون و انسانی حقوق نے مخالفت کردی،کمیٹی نے بل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون انصاف کوبھیج دیا،کمیٹی نے چار بل پاس کرکے مین کمیٹی کوبھیج دیئے،سب کمیٹی نے خواتین کو کام کے جگہوں پر حراسانی سے تحفظ کا ترمیمی بل 2021،جووینائل جسٹس سسٹم ترمیمی بل 2021،اسلام آباد کیپیٹل ٹریٹری چائلڈ پروٹیکشن ترمیمی بل 2021 اورنیشنل کمیشن ان رائیٹ آف چائلڈ ترمیمی بل 2021 اتفاق رائے سے پاس کرلیا۔
پولیس نے کمیٹی کوبتایا کہ اسلام آباد میں بھکاریوں کے خلاف 294 ایف آئی آر درج کی ہیں،یہ منظم گروہ ہے 2355بھکاریوں کو چائلڈ سنٹر میں بھیجاگیا،بھکاریوں کی بحالی کے لیے سنٹرز کی استعداد کار بڑھائی جائے۔جمعہ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی سب کمیٹی کااجلاس کنوئینر لعل چند کی سربراہی میں ہوا
اجلا س میں شیزہ فاطمہ،محسن داوڑ اور بل کے محرک مولاناعبداکبر چترالی نے شرکت کی۔کمیٹی میں مینٹینس اینڈ ویلفئیر آف اولڈ پیرنٹس اینڈ سینئر سیٹیزن بل 2020 بر بحث ہوئی۔مولانا عبداکبر چترالی نے کہاکہ والدین بہت اہمیت رکھتا ہے۔سینیٹ سے یہ بل پاس ہوگیا ہے یہ بل والدین کے لیے ہے والدین کے حقوق کے تحفظ کے لیے یہ بل لائیں ہیں۔بل کی وزارت قانون اور انسانی حقوق دونوں نے مخالفت کردی۔ایک چیز پر دو بل نہیں ہونے چاہیے بزرگ شہریوں کا بل پاس ہوگیاہے جبکہ والدین کے حوالے سے بھی حکومتی بل کمیٹی میں پیش ہوچکاہے جس پر کمیٹی نے بل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون انصاف کوبھیج دیا۔کمیٹی میں روٹیکشن آف جرنلسٹ اینڈ میڈیا پرفیشنلز بل 2021 پر بحث ہوئی۔وزارت انسانی حقوق کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ آزادی اظہار رائے کے حوالے سے یہ بل لائیں ہیں تاکہ صحافیوں کے حقوق کا تحفظ ہو۔
یہ بل وزارت اطلاعات کے ساتھ مل کر بنایا گیا تمام صحافی تنظیموں کے ساتھ بھی بات ہوئی۔کابینہ کی منظوری کے بعد یہ بل پارلیمنت میں لائیں ہیں۔بل سے تنخواہوں کے مسائل بھی حل ہوجائیں گے لائف اور ہیلتھ انشورنس ملکان کرنے کے پابند ہوں گے۔صحافی کے سورس کو تحفظ حاصل ہوگا۔ محسن داوڑ نے کہاکہ چیرپرسن کے لیے 20سال کا تجربہ انسانی حقوق میں مانگاگیا اس کوکس طرح دیکھا جائے گا۔شیزہ فاطمہ نے کہاکہ چیرپرسن کی تقریری اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم کے اتفاق رائے سے بنایا جائے۔اگر چیرمین حکومت کا بندہ ہوگا تو وہ کیا کرے گا۔حکام نے بتایا کہ اگر یہ کردیا جائے تو مزید مسائل ہوں گے۔ محسن داوڑ نے کہاکہ چاروں صوبائی پریس کلب کے نمائندے اورتمام رجسٹرڈ پی ایف یوجے کے صدور اور نیشنل پریس کلب کے صدر کو کمیٹی میں بلایا جائے۔اس کے ساتھ پی آر اے کے صدر کو بھی بلالیا جائے ان سے بھی اس پر کمیٹی رائے لے لے۔شیزہ فاطمہ نے کہا کہ تنخواہوں کے حوالے سے بھی بل میں ترمیم لانا چاہتے ہیں جاب سیکورٹی نہیں ہے تاکہ وقت پر تنخواہ ملے۔میڈیا ہاوس کے بورڈ میں خواتین کی نمائندگی ہونی چاہیے۔میڈیا ہاوسز میں ڈے کیئر سنٹر بنانے چاہیں خواتین کو بچوں کی وجہ سے اداروں سے نکال دیا جاتا ہے۔
کمیٹی نے اگلے اجلاس تک بل کوموخر کردیا جبکہ اگلے اجلا س میں نیشنل پریس کلب صوبائی پریس کلبزتمام رجسٹرڈ پی ایف یو جیز اور پی آر اے کے صدر کورائے لینے کے لیے طلب کر لیاگیا۔کمیٹی میں حکومتی خواتین کو کام کے جگہوں پر حراسانی سے تحفظ کا ترمیمی بل 2021پر تفصیلی بحث ہوئی۔حکام نے بتایا کہ ترمیم اس لیے کر رہے ہیں کہ اس کا دائرہ اختیار بڑھایاجائے۔بل کمیٹی نے اتفاق رائے سے پاس کرلیا۔کمیٹی ممیں حکومتی جووینائل جسٹس سسٹم ترمیمی بل 2021 پر بحث ہوئی۔حکام نے بتایاکہ کہ 2016میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد فیڈرل گورنمنٹ سے مراد کابینہ کردی گئی ہے جس کی وجہ سے چھوٹے چھوٹے مسائل بھی کابینہ میں جاتے تھے اس لیے یہ ترمیم لارہے ہیں تاکہ نچھلے لیول پر ہی فیصلے ہوسکیں۔کمیٹی نے بل کو اتفاق رائے سے پاس کرلیا۔کمیٹی نے اسلام آباد کیپیٹل ٹریٹری چائلڈ پروٹیکشن ترمیمی بل 2021،نیشنل کمیشن ان رائیٹ آف چائلڈ ترمیمی بل 2021بھی اتفاق رائے سے پاس کرلیا۔اسلام آباد میں بھکاریوں کی بڑھتی تعداد کے حوالے سے توجہ دلاو نوٹس کے حوالے سے کمیٹی کواسلام آباد پولیس حکام نے بتایا کہ اسلام آباد میں بھکاریوں کے خلاف 294 ایف آئی آر درج کی ہیں 2355بھکاریوں (عورتوں، بچوں) کو چائلڈ سنٹر میں بھیجاگیا اسلام آباد میں بھکاری کم ہوگئے ہیں بچوں کو لے کر آیا جاتا ہے ایک منظم گروہ ہے جو یہ کام کررہاہے۔شیزہ فاطمہ نے کہاکہ جن لوگوں کو پکڑا جاتا ہے ان کی بحالی کس طرح کی جاتی ہے۔وزارت انسانی حقوق نے کہاکہ پولیس ان کو پچے نہیں دی رہی ہے جس پر کمیٹی نے پولیس کوہدایت کی کہ آج ہی 25 بھکاری بچے پکڑ کے چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کو دیں۔حکام نے بتایا کہ آج اور ابھی ہی ان کو دے دیں گے۔چائلڈ پروتیکشن یونٹ کی استعداد کار ہی نہیں ہے سینکروں بھکاری بچے ہیں مگر ان کے سنٹر کی استعداد کار صرف25بچے ہیں جبکہ سنٹر میں عملہ بھی نہیں ہے۔