قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کے اجلاس میں ہوئے اہم فیصلے
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد طلحہ محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر سسی پلیجو کے 2ستمبر2019 کو سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے معاملہ برائے مقابلے کے امتحان کے نصاب، ٹاسک فورس کے کام کے طریقہ کار اور سول سروسز امتحانات میں تجویز کردہ اصلاحات، چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کی طرف سے ریفر کیے گئے معاملہ برائے بلوچستان میں بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کا انرجی پالیسی2019 اور نیشنل پاور جنریشن ایوکیوشن پلان 2023-30 میں شمولیت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔کمیٹی کے آج کے اجلاس میں ٹاسک فورس کے کام کے طریقہ کار اور سول سروسزامتحانا ت میں تجویز کردہ اصلاحات پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت نے کمیٹی کو بتایا کہ مقابلے امتحان کے نصاب میں اصلاحات لانے کے سلسلے میں پبلک پرائیوٹ اداروں کے1345 ماہرین سے 44 اجلاسوں کے دوران مشاورت کی گئی۔تاہم کمیٹی نے معاملے کو ختم کر تے ہوئے ایف پی ایس سی اور متعلقہ اداروں سے نئی اصلاحات اور تجاویز پر تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد طلحہ محمود نے کہا کہ مقابلے کے امتحان کے پراسس کو مختصر کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں جائیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ وفاقی حکومت کے آزاد خود مختار اور ماتحت اداروں کوچانچنے کیلئے ایک کمیٹی ان کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے جس میں ان اداروں کی کارکردگی کو چانچتے ہوئے ان کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ 100 سے زائد اداروں کے سربراہ موجود نہیں ہیں۔شفاف انداز میں اداروں کے سربراہوں کی تقرریوں کا عمل جاری ہے۔ 37 اداروں کے سربراہان کا تقرر کر دیا گیا ہے۔اداروں کے سربراہان کی تقرری کیلئے بورڈ بنایا گیا ہے جس میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ممبران کو بھی شامل کیا گیا ہے۔قائمہ کمیٹی نے اس سلسلے میں پی ٹی ڈی سی اور پی ایم ڈی سی کو جانچنے کی ہدایات بھی جاری کر دیں۔چیئرمین کمیٹی نے احتساب کے عمل کو مزید موثر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ افسران اور عوام رابطے کو آسان بنایا جائے اور بیورو کریسی میں سیاسی مداخلت کو ختم ہونا چاہیے۔بلوچستان میں بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کا انرجی پالیسی2019 اور نیشنل پاور جنریشن ایوکیوشن پلان 2023-30 میں شمولیت کے معاملہ پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے وزارت پاور کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ این ٹی ڈی سی نیپرا کے قانون کے تحت کام کرتا ہے۔
ریاست مدینہ کے قیام کی خاطر وزیرا عظم کا اہم قدم
نیپرا نے پہلی دفعہ اگلے 20 سال کیلئے منصوبہ جات کی منصوبہ بندی کی ہے۔ قائمہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ منصوبہ جات کا کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں تفصیل سے جائزہ لیا جائے گا جس میں صارفین کو سستی بجلی فراہم کرنے اور کے الیکڑک کے حوالے سے ہونے والی اموات پر نیپرا سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی اورکمیٹی کے آئندہ اجلاس میں سیکرٹری بلوچستان کو طلب کر لیا گیا۔ اراکین کمیٹی کی اکثریت نے پی ایم ڈی سی کے آرڈنینس کو مسترد کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ڈائریکٹر آئی بی سے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے ان کیمرہ تفصیلی بریفنگ حاصل کی گئی۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز سیمی ایذی، محمدجاوید عباسی،نجمہ حمید، ڈاکٹر اسد اشرف، ڈاکٹر اشوک کمار اور مشتاق احمد کے علاوہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، وزارت پاور، اسٹبلشمنٹ ڈویژن، کیبنٹ ڈویژن اور آئی بی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔