قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں طلباء کا شدید اجتجاج،وجہ سامنے آگئی


قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں مبینہ جنسی ہراسانی کے مرتکب افسر کے خلاف طلبا و طالبات کا زبردست احتجاج، ہراسانی میں ملوث افسر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر دیا

تفصیلات کے مطابق قراقرم یونیورسٹی کے افسر کی طلباء کو جنسی خراسان کرنے کے بعد یونیورسٹی طلباء میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے جس کے بعد یونیورسٹی کے سینکڑوں طلبہ و طالبات گراؤنڈ میں جمع ہو گئے اور انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور افسر کے خلاف قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا

انتظامیہ کی افسر کے خلاف کاروائی کی یقین دہانی پر طلباء نے اجتجاج ختم کرتے ہوئے کہا کہ جب تک یونیورسٹی انتظامیہ متعلقہ افسر کو سزا نہیں دیتی اجتجاج جاری رکھا جائے گا طلباء نے کلاسز کا بائیکاٹ کر تے ہوئے یونیورسٹی سے واک آؤٹ کر دیا

یونیورسٹیز میں طلبہ کے ساتھ جنسی خراسانی کے واقعات میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے جس سے معاشرے میں شدید تشویش پائی جاتی ہے ءکومتی اداروں کو چاہئیے کے مؤثر قانون سازی کرکے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کو ممکن بنائیں ورنہ والدین اپنے بچوں کو یونیورسٹی میں نہ بیجھنے پر مجبور ہو جائیں گے مناسب کوڈ آف کنڈکٹ لاگو کیا جائے جس سے طلباء کا مستقبل محفوظ ہو اور وہ تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں اس سے پہلے ملتان،کراچی،سرگودہا،لاہور کی جامعات میں بھی جنسی خراسانی کے واقعات سامنے آئیں ہیں جس پر حکومتی اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے

Comments are closed.