سعودی سپرنٹر اور قومی ٹیم کے کھلاڑی یارا ابو الجدایل نے رواں اگست میں ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپیسٹ کی میزبانی میں ہونے والی عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں 100 میٹر کی دوڑ میں شرکت کے لیے کوالیفکیشن کارڈ جیت لیا ہے جبکہ عرب ادارے کے مطابق ابو الجدایل جنہوں نےحمدان البیشی کے زیر نگرانی ٹریننگ لی نے گذشتہ مئی سے اس ایونٹ کی تیاری جاری رکھی ہوئی ہے۔ مراکش میں ہونے والی عرب چیمپئن شپ، الجزائر میں ہونے والے عرب گیمز اور اسپین میں دوڑ کے لیے ہونے والے مقابلوں میں بھرپور شرکت کی تھی۔
جبکہ اس کا مقصد اگلی عالمی چیمپئن شپ میں اپنے ریکارڈ کو توڑنا اور دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے اور ایتھلیٹکس فیڈریشن نے ایکس پلیٹ فارم پر جدایل کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے گڈ لک چیمپئن کے الفاظ سے اس کو مبارک باد پیش کی ہے۔ جبکہ سعودی عرب کی رنر ابو الجدایل کی شرکت عالمی چیمپئن شپ کی سطح پر پہلی ہے کیونکہ وہ اس سے قبل 15ویں عرب اسپورٹس چیمپئن شپ جیسے دیگر ٹورنامنٹس میں شرکت کر چکی ہے اور 200 میٹر پر چھٹے نمبر پر سیمی فائنل تک پہنچی ہے جب کہ 400 میٹر کی ریس میں وہ کواٹر فائل میں پہنچ چکی ہے۔
علاوہ ازیں اس نے 2018ء کے ایشین گیمز میں سعودی عرب کی نمائندگی کرنے والی خواتین کی ٹیم میں بھی حصہ ڈالا اور اس وقت 100 میٹر کی دوڑ کا ریکارڈ توڑا اور کنگڈم چیمپئن شپ میں شامل ہو کر 3 گولڈ میڈل جیتے۔ تاہم یہ بات قابل ذکر ہے کہ یارا ابو الجدایل نے گذشتہ اپریل میں قطری دارالحکومت دوحا میں اختتام پذیر ہونے والی ویسٹ ایشین چیمپئن شپ میں شرکت کرنے والی سعودی قومی ٹیم کی فہرست میں خود کو ایتھلیٹکس چیمپئن کے طور پر منوا لیا تھا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کے کھیلوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے، خاص طور پر حالیہ دنوں میں کھیلوں کی سرگرمیوں میں خواتین کی شرکت میں اضافہ ہوا ہے۔








