قرآن مجید کا پڑھنا عبادت اوراس پر عمل کرنا باعث نجات ہے،ڈاکٹر سبیل اکرام
مرکز قرآن وسنہ کے امام تراویح اور سیاسی سماجی رہنما ڈاکٹر سبیل اکرام نے 29ویں شب تراویح میں تکمیل قرآن کی باسعادت تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن مجید کا پڑھنا عبادت اوراس پر عمل کرنا باعث نجات ہے ، قرآن مجید دینی واخروی کامیابی اور نجات کا زینہ ہے ۔ آج جبکہ پاکستان سمیت پوری امت مسلمہ نے رمضان المبارک کی آخری طاق رات کو قیام کیا، اس میں قرآن مجید پڑھا اور سنا اور رمضان المبارک بھی تیزی کے ساتھ اختتام پذیر ہونے والا ہے اس موقع پر ضروری ہے کہ ہم اپنی زندگیاں قرآن مجید کی تعلیمات کے مطابق بسر کرنے کا عہد کریں ۔ اس گزرنے والے رمضان کے مہینے میں وہ کمیاں اور کوتاہیاں جو ہم سے سرزد ہوئیں ان کا جائزہ لیں اور آنے والے رمضان کے مہینے کی ابھی سے تیاری شروع کردیں ۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر سبیل اکرام اعلیٰ پائے کے خوش الحان قاری قرآن ہیں وہ لاہور کے ایک بڑے دینی مرکز وقرآن وسنہ کے امام تراویح بھی ہیں وہ کئی سالوں سے اس مرکز میں نماز تروایح پڑھا رہے ہیں ۔ ان کی اقتدا میں نماز تروایح ادا کرنے والوں کا ایک جم غفیر ہوتا ہے شہر بھر سے لوگ نہایت ہی جوش ومحبت سے ان کی اقتدا میں نماز تروایح ادا کرنے کےلئے پہنچتے ہیں ۔ گذشتہ شب مرکز قرآن وسنہ میں تراویح میں سنائے جانے قرآن مجید کی تکمیل ہوئی جس میں بچوں ، جوانوں ، بزرگوں اور خواتین بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ اس موقع پر ڈاکٹر سبیل اکرام نے کہا قرآن مجید کے ساتھ محبت والدہ کی طرف سے ورثے میں ملی ہے ۔ میں تمام نوجوانوں کے والدین سے کہوں گا کہ وہ اپنے بچوں بچیوں کو قرآن مجید کا حافظ ضرور بنائیں ۔ اس کے ساتھ اپنے بچوں کو یہ بھی بتائیں کہ قرآن مجید صرف پڑھے پڑھانے اور سننے سنانے کی کتاب ہی نہیں بلکہ یہ عمل کی کتاب ہے اور کتاب ہدایت ہے جو کہ اللہ نے ہمارے لئے نازل کی ہے ۔آج ہماری رسوائی کی وجہ یہی ہے کہ ہم نے قرآن مجید کو چھوڑدیا ہے جبکہ ہمارے تمام دکھوں کا مداوا، تمام مسائل کا حل اور تمام زخموں کا مرہم صرف قرآن مجید میں ہے ۔لہذا ضروری ہے کہ ہم قرآن مجید کو پڑھیں اور اس کے ساتھ ساتھ قرآن مجید سے رہنمائی بھی لیں ۔
اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج
عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،
عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے