ریگولیٹری فریم ورک سے تجارتی مسائل حل کریں گے،گورنر اسٹیٹ بینک کی چیئرمین ایف بی آر کو یقین دہانی
اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ ریگولیٹری فریم ورک سے تجارتی مسائل حل کریں گے۔
باغی ٹی وی : گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد اورچیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) عاصم احمد کے درمیان ایف بی آر ہیڈکوارٹر میں ملاقات ہوئی، جس میں بینکوں کو اسٹیٹ بینک کے حالیہ سرکلرز کے تناظر میں پھنسے ہوئے کنسائنمنٹس، ایل سی کھولنے اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کی غیرقانونی سرگرمیاں روکنےکیلئےوسل بلوئنگ فورم متعارف کرادیا
Mr. Jameel Ahmad, Governor State Bank of Pakistan called on Mr. Asim Ahmad, Chairman FBR in FBR HQs to exchange views on various issues. They discussed the stuck up consignments and opening of LCs in context of SBP’s recent circulars to the banks.
🧵 pic.twitter.com/ufw9Nmlj9E— FBR (@FBRSpokesperson) November 11, 2022
ایف بی آر اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے چیئرمین ایف بی آر کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اسٹیٹ بینک فارن ایکسچینج کے بدلے ہوئے ریگولیٹری فریم ورک کی وجہ سے کاروبار اور تجارت کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرے گا چیئرمین ایف بی آر نے اسٹیٹ بینک کے ساتھ معلومات کے تبادلے سمیت ایف بی آر کے مکمل تعاون کا اعادہ کیا۔
The Governor assured the Chairman that SBP will try to resolve the issues faced by businesses and trade due to changed regulatory framework of Foreign Exchange. Chairman FBR reiterated full cooperation of FBR including exchange of information with SBP.
🧵 pic.twitter.com/IP63gZJUoc— FBR (@FBRSpokesperson) November 11, 2022
ایف بی آر چئیر مین نے گورنراسٹیٹ بینک کو بیرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کے لیے نئی جاری کردہ غیر ملکی کرنسی کی حد کے نفاذ کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ دونوں نے بہتر ریگولیٹری ماحول کے ساتھ پالیسیوں کے موثر نفاذ کے لیے اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کے درمیان قریبی رابطہ کاری پر اتفاق کیا۔
He also informed the Governor about implementation of newly issued foreign currency limitation for passengers travelling abroad. Both agreed on close coordination between SBP and FBR for effective implementation of policies along with improved regulatory environment. pic.twitter.com/tStpdWivAY
— FBR (@FBRSpokesperson) November 11, 2022
پاکستان میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح مہنگائی میں مزید اضافہ
دوسری جانب اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے غیرقانونی زرمبادلہ آپریٹروں کے خلاف مشترکہ کارروائی کریں گے بینک دولت پاکستان کے گورنر اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کےڈائریکٹر جنرل نےمنگل کومنعقدہ مشترکہ اجلاس میں زرمبادلہ کی غیرقانونی سرگرمیوں کا جائزہ لیا تھا اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے جامع لائحہ عمل وضع کیا گیا تھا-
اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ ملک بھر میں زرمبادلہ کے غیرقانونی آپریٹروں اور سٹے بازوں کو پکڑنے اور قانونی کارروائی کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے، اسی لیے اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے نے زرمبادلہ کے غیر قانونی آپریٹروں کے خلاف مشترکہ کارروائی شروع کی ہے۔
اس ضمن میں اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے کی مشترکہ ٹیمیں ان سرگرمیوں میں ملوث افراد کی نشاندہی اور ان کے خلاف تعزیری/قانونی کارروائی کریں گی تا کہ سٹے بازی اور گرے مارکیٹ کا خاتمہ کیا جاسکے۔ یہ ٹیمیں متعلقہ قوانین کے تحت حاصل قانونی اختیار کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے پاکستان بھر میں غیرقانونی فارن ایکس چینج آپریٹروں اور کاروباری اداروں کے خلاف کریک ڈاؤن کریں گی بینکوں اور ایکس چینج کمپنیوں کو اسٹیٹ بینک، پاکستان میں زرمبادلہ کا کاروبار کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
جعلی پاسپورٹ بنانےمیں معاون 5اہلکارمعطل195مقدمات ایف آئی اے کےسپرد
علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک پاکستان نے احتساب اور دیانت داری کے ماحول کو فروغ دینے کی غرض سے ایک مخصوص ای میل ایڈریس (WhistleBlowing.FX@sbp.org.pk) متعارف کرایا ہے اسٹیٹ بینک کی ای میل سروس کے ذریعے عوام نشاندہی کر سکتی ہے، ای میل سے ایکسچینج کمپنیز کے بغیر رسید کاروبار کی نشاندہی بھی کی جا سکتی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ی میل کے ذریعے زرمبادلہ بورڈ ریٹ سے منہگا فروخت کرنے کی شکایات بھی کی جا سکتی ہی زرمبادلہ کی غیر قانونی سرگرمی کی رپورٹنگ کرتے وقت شکایت کنندہ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ جس حد تک ممکن ہو سکے حقائق اور مخصوص معلومات اور تفصیلات فراہم کرے تا کہ اس معاملے کا جامع طور پر جائزہ لیا جا سکے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ان سے یہ توقع بھی کی جاتی ہے کہ وہ افواہیں پھیلانے، قیاس آرائیوں، غلط اور غیر سنجیدہ الزامات لگانے سے گریزکریں گے۔ اس فورم کو استعمال کرنے کے لیے شناخت ظاہر کرنا رضاکارانہ ہے تاہم اگر شناخت بتائی گئی تو وسل بلور کی شناخت کو گمنام رکھا جائے گا۔
دریں اثناء گزشتہ روز وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا تھا کہ زیادہ ڈالر ریٹ چارج کرنے والے بینکوں پر زیادہ سے زیادہ جرمانہ کیا جائےگا تاکہ آئندہ کوئی بینک ایسا کام نہ کرے-