ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں مکمل طور پر ناکام،عدالت نے وزریراعظم کے مشیر کو کیا طلب

ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں مکمل طور پر ناکام،عدالت نے وزریراعظم کے مشیر کو کیا طلب

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں بڑھتے جرائم، کچہری کی حالت زار اور پراسیکیوشن برانچ کے قیام سے متعلق کیسز کی سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائی کورٹ وفاقی حکومت پر برہم، مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر کو طلب کر لیا،اسلام آباہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، عدالت حکومت سے توقع کر رہی تھی، عدالت کو رپورٹس سے کوئی غرض نہیں، وفاقی حکومت میں دہائیوں سے پراسیکیوشن برانچ نہیں ہے

اسلام آباہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کو تو ماڈل ہونا چاہیے، شہزاد اکبر 24 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوں ،

 

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

‏تنخواہ اور پینشن ایک روپیہ نہیں بڑھائی ، پٹرول 25 روپے مہنگا کرکے بتا دیا سلیکٹڈ کے دل میں اس قوم کے لئے کتنا درد بھرا ہوا ہے، جاوید ہاشمی

25 روپے اضافے جیسے عوام دشمن اقدام کا دفاع کوئی منتخب وزیر نھیں کرسکتا یہ فریضہ باہر سے لائے گئے پراسرارمشیر ھی کر سکتے ، سلمان غنی

صحافیوں نے کیا پنجاب اسمبلی سمیت دیگر سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کا اعلان

بلاول کا آزادی صحافت کا نعرہ، سندھ میں 50 سے زائد صحافیوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج

فردوس عاشق اعوان نے سنائی صحافیوں کو بڑی خوشخبری جس کے وہ 19 برس سے تھے منتظر

2020 میڈیا ورکرز کی آسانیوں کا سال، فردوس عاشق اعوان نے سنائی بڑی خوشخبری،کیا قانون لایا جا رہا ہے؟ بتا دیا

وزیراعظم ہاؤس سے جلد بڑی گرفتاری متوقع

وزیراعظم ہاوَس میں انجینئرنگ اور ایمرجنگ ٹیکنالوجی کی مجوزہ یونیورسٹی کے منصوبے پر وزیراعظم کو بریفنگ

اسلام آباد رورل زون جرائم کا گڑھ بن گیا،منشیات فروشی، جسم فروشی کے اڈے قائم

عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سےاستفسار کیا کہ بتائیں یہ آئین کب آیا تھا ؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس اطہر من اللہ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ آئین 1973 میں آیا تھا ، عدالت نے کہا کہ آئین میں لکھا ہے جلد اور انصاف ہر شہری کو فراہم کیا جائے گا،عدالتیں دیکھ لیں آپ نے کس حال میں بنا رکھی ہیں اور شہریوں کو وہاں کتنے مسائل ہیں ،انصاف کی فراہمی میں رکاوٹیں ریاست کی طرف سے ہوتی ہیں اور الزام عدالتوں پر آتا ہے ،آپ جو رپورٹس جمع کرواتے ہیں ان سے ہمیں کوئی دلچسپی نہیں عملاً بتائیں کیا کیا؟ دس دن کا وقت ہے ہمیں کوئی عملی حل بتائیں ورنہ اعلیٰ ترین عہدیدار کو طلب کریں گے

Comments are closed.