راجستھان :ضلع جودھ پور کے مزید علاقوں میں کرفیو کا نفاذ، انٹرنیٹ معطل
جودھ پور:: عید سے ایک روز قبل شروع ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات اب دوسرے ہفتے میں داخل ہوچکے ہیں ، ادھر بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع جودھ پور میں فرقہ وارانہ تصادم کے دوران کرفیو نافذ کر دیا گیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جودھ پور کے قصبے بھیلواڑہ میں ایک 22 سالہ ہندو نوجوان کو مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے نوجوان کی طرف سے مبینہ طور پر چاقو کے وار کیے جانے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
قتل منگل کی شام کوتاوالی پولس تھانہ علاقہ میں ہوا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ قتل کا یہ واقعہ ذاتی تنازع کیوجہ سے پیش آیا۔ ایک اہلکار نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اس معاملے میں اب تک تین ملزم گرفتار کیے گئے جو سبھی نابالغ ہیں۔حکام نے علاقے میں انٹرنیٹ کو بھی معطل کر دیا ہے ۔
ہندوتوا تنظیموں وشو ہندو پریشد اور ہندو جاگرن منچ نے آج علاقے میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 5 پولیس اہلکاروں سمیت کئی دیگر افراد زخمی ہوئے۔
یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل جب عید کی نماز کے بعد فریقین کے درمیان جھڑپوں کا ایک اور سلسلہ شروع ہوا جبکہ کچھ لوگوں نے جلوری گیٹ کے قریب پتھراؤ کیا جھڑپوں کے دوران فسادیوں نے کئی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیے اور کئی اے ٹی ایم میں بھی توڑ پھوڑ کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
ایک ہفتہ گزرنے کےباوجود ابھی تک حالات قابو میں نہیں آرہے اور یہ بھی خبریں گردش کررہی ہیں کہ یہ فرقہ وارانہ فسادات اب پورے راجھستان میں پھیل گئے ہیں
ادھر تازہ جھڑپوں اور فسادات کے باعث جودھ پور کے مزید کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ رات سے ہی انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی ہیں۔ دوسری جانب راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے جھڑپوں کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کو شہر میں ہر قیمت پر امن و امان برقرار رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔