بزنس مین گروپ (بی ایم جی) کے چیئرمین زبیر موتی والا اور صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) شارق وہرہ نے سندھ حکومت کی جانب سے کاروباری اوقات شام 6 بجے تک محدود کرنے اور ہفتہ، اتوار تمام کاروبار بند کرنے کے فیصلے پر شدید مایوسی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ مزید وقت ضائع کیے بغیر مذکورہ نوٹیفیکیشن کو منسوخ کیا جائے اور رمضان المبارک میں ہر قسم کے کاروبار کو پوری صلاحیت کے ساتھ چلانے کی اجازت دی جائے بصورت دیگر لوگ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے مرنے کے بجائے غربت اور بے روزگاری کی وجہ سے خود ہی دم توڑ دیں گے۔
زبیر موتی والا نے کہاکہ ہم نے وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر لوکل گورنمنٹ، چیف سیکریٹری اور کمشنر کراچی کو خطوط ارسال کیے اور وقتاً فوقتاً پیغامات بھی دیے لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا جو انتہائی مایوس کن امر ہے کیونکہ ہمیں حکومت سندھ کی جانب سے ایسے ردعمل کی توقع نہیں تھی جس نے ہمیشہ کے سی سی آئی کی درخواستوں کا جواب دیا۔کاروباری اداروں کو لگاتار دو دن تک بند رکھنا اور انہیں ہفتے کے باقی دنوں میں محدود اوقات کار کے ساتھ کام کرنے پر مجبور کرنے کے نتیجے میں بہت سارے کاروبار دیوالیہ ہوجائیں گے جس سے بڑے پیمانے پر بے روزگاری اور انتشار پھیلے گا۔
زبیر موتی والا نے سندھ حکومت پر زور دیا کہ مذکورہ نوٹیفکیشن فوری منسوخ کیا جائے جبکہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کے لیے انتظامیہ کو مؤثر انداز میں استعمال کیا جائے۔ انہوں نے دریافت کیا کہ اگر انتظامیہ پچھلے سال لاک ڈاؤن کو سختی سے نافذ کرنے میں کامیاب رہی ہے تو پھر اسے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کے لیے اسے کیوں استعمال نہیں کیا جارہا۔
حکومت سندھ کو تاجروں کو ختم کرنے کے بجائے کاروبار کی روز بروز خراب صورتحال کو دور کرنا ہوگا۔صدر کے سی سی آئی شارق وہرہ نے بھی خبردار کیا کہ کاروبار کی دو دن مسلسل بندش اور محدود کاروباری اوقات کار کی وجہ سے افراتفری کی صورتحال پیدا ہو گی چونکہ بڑھتی بے روزگاری اور غربت کی وجہ سے عوام کے پاس احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکلنے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں بچے گا۔
تاجر وصنعتکار برادری کو درپیش مشکلات اور مجموعی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے صدر کے سی سی آئی نے امید ظاہر کی کہ سندھ حکومت اس سنگین مسئلے پر غور کرے گی اور کاروبار و معیشت کو مزید تباہی سے بچانے کے اقدامات کرے گی۔کراچی کی تمام کاروباری طبقہ باالخصوص چھوٹے تاجروں، دکانداروں کی طرف سے چیئرمین بی ایم جی اور صدر کے سی سی آئی نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ہفتے میں لگاتار دو دن ہر طرح کی تجارتی کاروباری سرگرمیاں بند رکھنے اور کاروباری اوقات کار شام 6 بجے تک محدود رکھنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے کیونکہ پہلے ہی پریشان حال اور شدید بحرانوں سے دوچار چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کے بڑے پیمانے پر معاشی قتل کے مترادف ہے جو اپنے کاروبار کی بقا قائم رکھنے کے لیے سخت جدوجہد کررہے ہیں۔

رمضان المبارک میں پوری صلاحیت کے ساتھ کاروبار چلانے کی اجازت دی جائے : کراچی چیمبر
Shares: