انسدادِ منشیات عدالت میں راناثنااللہ کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انسداد منشیات عدالت کے ڈیوٹی جج خالدبشیردرخواست پرسماعت کررہے ہیں ،راناثنااللہ کے وکیل فرہاد علی شاہ ایڈووکیٹ کےعدالت میں دلائل جاری ہیں، رانا ثناء اللہ کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ 3گھنٹے کی تاخیرسے ایف آئی آردرج ہوئی،5ملزمان کوایف آئی آرمیں نامزد کیا گیا،عامررستم لینڈ کروزرکوڈرائیوکررہا تھا ، عامرفاروق ،سبطین حیدر،محمداکرم ویگو ڈالےمیں موجود تھے .
زاہد بخاری ایڈوکیٹ نے کہا کہ راناثنااللہ نےگرفتاری سے پہلے کہہ دیا تھاکہ گرفتارکیا جائے گا،ران اثنااللہ شریف فیملیز کے ممبران کی گرفتاری کے بعد پارٹی کومتحرک رکھ رہے تھے،رانا ثنااللہ کوسیاسی بنیادوں پراےاین ایف نے گرفتارکیا،
انا ثناء اللہ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا ہے کہ اے این ایف حکام نے حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا،منشیات کا جھوٹا کیس بنایا گیا،عدالت درخواست ضمانت بعدازگرفتاری منظور کرنے کا حکم دے .
رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کا تبادلہ، ضمانت کیس کی سماعت ملتوی
رانا ثناء اللہ نے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کوجیل سے لکھا خط، کیا کہا؟
واضح رہے کہ رانا ثناء اللہ کو گزشتہ سماعت پر انسداد منشیات کی عدالت میں پیش کیا گیا ان کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی ، اے این ایف کے وکیل نے کہا کہ مجھے رات ہی تعینات کیا گیا اس لئے کیس کو پڑھنا چاہتا ہوں ،عدالت نے اے این ایف کے وکیل کو ایک گھنٹے کا وقت دیا، اسی دوران وفاقی حکومت نے رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنے والے جج کی خدمات لاہور ہائیکورٹ کو واپس کر دیں ،جج مسعود ارشد نے رانا ثنااللہ کے کیس کی سماعت کرنے سے معذرت کر لی ،جج مسعود ارشد کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ نے واٹس ایپ میسج کے ذریعے کام کرنے سے روک دیا ہے، ضمانت کی درخواست پر فیصلہ نہیں کر سکتا نہ ہی ٹرائل کا ،
رانا ثناء اللہ کے خلاف درج ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ جب رانا ثناء اللہ کو روکا گیا تو انہوں نے بدتمیزی کی اور گریبان پکڑے، رانا ثناء اللہ نے ناجائز اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے منشیات سمگل کرنے کی کوشش کی، رانا ثناء اللہ کی گاڑی سے 21 کلو منشیات ملی جس میں سے 15 کلو ہیروئن بھی شامل تھی، رانا ثناء اللہ کے خلاف مخبر کی اطلاع پر کاروائی کی گئی مخبرنےاطلاع دی کہ راناثنااللہ کی گاڑی میں منشیات ہے