راولپنڈی :راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی میں تعینات وائس چانسلر نے وزیراعظم عمران خان کے احکامات ہوا میں اُڑا دئیے ہیں جبکہ کلین گرین پاکستان کی کامیاب کمپین کے باوجود پروفیسر عمر کے آشرباد سے یونیورسٹی کے سب انجینئر اکرام ستی اور آفیسر انچارج ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر منور کی مبینہ ملی بھگت سے یونیورسٹی کے گارڈن میں لگے سینکڑوں قدیمی درخت کاٹنے کا انکشاف ہوا ہے جس کی قیمتی لکڑی کو مختلف مارکیٹوں میں غیر قانونی طور پر فروخت کردیا گیا ہے جبکہ ماضی میں بھی یونیورسٹی سے سینکڑوں درخت چوری ہو چکے ہیں جس کے خلاف آج تک کوئی بھی انکوائری عمل میں نہیں لائی گئی ہیں ۔ درختوں کی لکڑے بارے لے جاتے وقت سب انجینئر اکرام ستی کی گاڑی کو گیٹ پر کھڑے سیکورٹی گارڈ نے روک لیا جس نے اکرام ستی سے سامان باہر لے کر جانے کا پاس طلب کیا تاہم بعدازاں بحث تکرار کے بعد سیکورٹی گارڈ نے گاڑی باہر لیکر جانے کی اجازت دیدی جبکہ اگلے دن سیکورٹی انچارج نے اکرام ستی سے بحث و تکرار کی اور مستقبل میں بغیر انٹری پاس سامان یونیورسٹی سے باہر نہ لے کر جانے کی ہدایت کی ہے تاہم یونیورسٹی کے اعلیٰ حکام نے معاملے کو دبا دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی میں مبینہ طور پر عرصہ دراز سے لگے قیمتی درخت کاٹنے کا انکشاف ہوا ہے جس کی لکڑی کو شہر کی مختلف مارکیٹوں میں آنے پونے داموں فروخت کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ کئی سالوں سے یونیورسٹی میں بطور سب انجینئر تعینات اکرام ستی اور آفیسر انچارج ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر منور نے مبینہ ملی بھگت کر کے درختو ں کو غیر قانونی طور پر کاٹ کر فروخت کیا ہے جبکہ ان دونوں کو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی آشرباد بھی حاصل ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان دونوں افراد نے درخت کاٹ کر پیسے آپس میں تقسیم کر لیے ہیں تاہم ماضی میں بھی سینکڑوں درخت یونیورسٹی سے کٹ چکے ہیں جس پر تاحال کوئی کارروائی نہ ہونا سوالات کو جنم دیتا ہے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عمرنے کہا کہ میرے علم میں نہیں ہے میں اس حوالے سے چیک کرتاہوں جبکہ آفیسر انچارج ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر منور نے بتایا کہ کٹائی ضرور ہوئی ہے مگر وہ درختوں کی نہیں تھے چند پودے کاٹے گئے تھے تاہم جب ان سے درختوں کی تصویروں کے بارے میں پوچھا گیا تو وہ ٹال مٹول سے کام لینے لگے اور کوئی بھی مثبت جواب نہ دے سکیں تاہم رابطہ کرنے پر سب انجینئر اکرام ستی نے بتایاکہ میرا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے مجھے اس حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہے میں نے درخت نہیں کاٹے ہیں۔
ٹیگز: