وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی زیرصدارت اجلاس ہوا
اجلاس میں ایم ایل ون، ٹو اور تھری ٹریک کی بحالی کا جائزہ لیا گیا وزیر ریلوے نے کوئٹہ تفتان سیکشنز رواں ماہ کے آخر تک فعال کرنے کی ہدایت کر دی،وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون پر فریٹ آپریشن5 روز میں مکمل بحال کیا جائے،کوئٹہ زاہدان سیکشنزپر فریٹ ٹرینوں کی ماہانہ تعداد 15 کی جائے،کسٹمز کلیئرنس ہوتے ہی کراچی سے کوئلہ لفٹ کیا جائے،فریٹ چارجز کو مارکیٹ کے مطابق ریشنلائز کیا جائے گا، کوئٹہ اور زاہدان کے درمیان فریٹ والیم بڑھانے کا ٹاسک دے دیا گیا،زاہدان میں مستقل طور پر ایک ٹرانسپورٹیشن افسر تعینات کیا جائے،ترکی سے آنے والی ریلیف گڈز کی موثر ترسیل یقینی بنائی جائے،
طیارہ حادثہ، تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل
لاشوں کی شناخت ،طیارہ حادثہ میں مرنیوالے کے لواحقین پھٹ پڑے،بڑا مطالبہ کر دیا
کراچی طیارہ حادثہ،طیارہ ساز کمپنی ایئر بس نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی
قبل ازیں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بارش اور سیلاب سے ریلوے نیٹ ورک بری طرح متاثر ہوا ہے،ڈیرہ اللہ یار سے جیکب آباد تک گیارہ کلومیٹرز ریلوے ٹریک پانی میں ڈوبا ہوا ہے سیلاب کے باعث کوئٹہ تفتان ریل ٹریک 104 مقامات سے متاثر ہوا ہے جس کو 30 ستمبر تک بحال کردیں گے متاثرہ علاقوں میں سیلاب اور بارش کا پانی جیسے ہی کم ہوا مرمت کا کام شروع کردیا جائے گا،ایف سی ، این ایل سی اور آرمی کے تعاون سے متاثرہ ریلوے پٹری کی بحالی میں مصروف ہیں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کی اپ گریڈیشن ترجیح ہے ،گوادر میں بھی ریلوے آفس قائم کیا جارہا ہے تاریخ میں پاکستان ریلوے کو کبھی اس قدر نقصان کا سامنا نہیں ہوا تاہم پرعزم ہیں کہ دن رات ایک کرکے ریلوے سروس کو بحال کرکے عوامی مشکلات کا ازالہ کریں گے