پاکستانی اداروں کے اثاثے منجمد کرنے کی کارروائی شروع

اسلام آباد : ریکوڈک کیس، پاکستانی اداروں کے اثاثے منجمد کرنے کی کارروائی شروع:پاکستان عدالتی لڑائی کے لیےتیار،اطلاعات کے مطابق ریکوڈک کیس میں پاکستانی اداروں کے اثاثے منجمد کرنے کی کارروائی شروع ہو گئی۔


ذرائع کے مطابق اس حوالے سے برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے ٹیتھیان کاپر کمپنی کی درخواست پر عبوری حکم جاری کر دیا،یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عبوری حکم کے تحت پاکستانی اداروں کے اثاثے منجمد کرنے کا حکمِ امتناع جاری کیا گیا ہے۔

یاد رہےکہ پاکستان نے 898 ارب 80 کروڑ روپے جرمانے کے خلاف اکسڈ سے مشروط حکمِ امتناع لیا تھا۔اس مشروط حکمِ امتناع کے تحت پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر غیر ملکی بینک میں جمع کرانے تھے۔

حکمِ امتناع کی مدت ختم ہونے پر پاکستانی اثاثے منجمد کرنے کی درخواست برٹش ورجن آئی لینڈ میں دی گئی۔حکمِ امتناع کے تحت پاکستان کو غیر ملکی بینک میں ڈیڑھ ارب ڈالر کی بینک گارنٹی جمع کرنا ضروری تھا۔

یہ بات بھی یاد رہنی چاہیے کہ یہ حکمِ امتناع برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے 16 دسمبر 2020ء کو جاری کیا۔

اس حوالے سے اٹارنی جنرل آفس کا کہنا ہے کہ برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے پاکستان کو سنے بغیر اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا

دوسری طرف پاکستان نے اس کیس کے لیے عدالتی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اوراس حوالے سےاٹارنی جنرل آفس کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان ہر ممکن وسائل بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کے مفادات کا دفاع کرے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان نے 898 ارب 80 کروڑ روپے جرمانے کے خلاف اکسڈ سے مشروط حکمِ امتناع لیا تھا۔

Comments are closed.