ریستوران جہاں کھانے کے ساتھ ڈرایا بھی جاتا ہے

0
39

سعودی عرب میں ایک ریستوران بنایا گیا یے جہاں کھانے کے ساتھ ڈرایا بھی جاتا ہےاس میں زومبیز اور ویمپائرز کی صحبت میں کھوپڑی اور خون کے ساتھ کھانا پیش کیا جاتا ہے۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں بولیوارڈ انٹرٹینٹمٹ ڈسٹرکٹ میں واقع’شیڈوز‘ نامی یہ ریستوران ڈراؤنی فلموں اور کھانے کے شوقین افراد کے لیے متعارف کرایا گیا ہے جہاں وہ اپنی پسند کے کھانوں کا مزہ بھی چکھ سکتے ہیں جب کہ مختلف کپڑوں میں ملبوس عملہ انٹرایکٹو شوز کرتا رہتا ہے۔

چین کا "راکٹ طیارہ” جو مسافروں کو1 گھنٹے میں بیجنگ سے نیویارک پہنچا دے گا

شیڈوز میں آنے والی 26 سالہ خاتون کا کہنا تھا کہ میرے سامنے جب ویٹر ایک تھالی میں کھانے کے ساتھ سیاہ رنگ کی مسکراتی کھوپڑی لے کر آیا تو میری تو بھوک ہی مر گئی” جبکہ ان کا دوست ڈاکٹر جواہر عبداللہ وہاں کھانا کھانے کے لیے بہت بے تاب تھا جبکہ ایک اداکار جس کی چھاتی سے مصنوعی خون بہہ رہا تھا کے ساتھ سیلفی لینے سے پہلے اس ماحول پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر عبداللہ جواہر نے کہا کہ”مجھے عام طور پر ڈراؤنی چیزیں پسند ہیں مجھے لگتا ہے کہ یہاں کا ماحول بہت مزے دار اور دلچسپ ہے۔

8 بیویوں کے ساتھ ہنسی خوشی زندگی گزارنے والا شخص

45 سالہ تاجر سلیمان العمری کا کہنا تھا: ’ہم اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ یہاں آئیں کیوں کہ ہم ہمیشہ ریاض میں دلچسپ کام کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے قبل ہم انٹرٹینمنٹ کی تلاش میں ملک سے باہر جاتے تھےعام طور پر ریستورانوں میں جانے کا مطلب کھانا، پیٹ بھرنا، گپ شپ لگانا اور پھر گھر چلے جانا ہوتا تھا مگر اب ہم کھا بھی رہے ہوتے ہیں، اپنے وقت سے لطف اندوز بھی ہوتے ہیں اور خوفزدہ بھی ہو رہے ہوتے ہیں ۔

انٹارکٹیکا میں تین لاکھ سے زائد آسمانی پتھر موجود ہوسکتے ہیں

شیڈوز نامی ریستوران کے مینیجر ماجد العنزی کہتے ہیں کہ ’ہم نے ان اداکاروں کی تربیت کی تھی اور ان کے انداز پر کام کیا تھا۔ ہر وہ چیز سکھائی جو گاہکوں کی تفریح کے لیے ضروری تھی۔ ڈراؤنے پن کا ان کا تجربہ نکھارا اور یقیناً کھانے کا معیار بھی۔‘ انہوں نے بتایا ہے کہ ان کے ریستوران میں آئے دن لوگوں کی آمد کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے۔

چین میں پاکستان کے نوادرات کی نمائش

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ2017 میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورِ حکومت کے اندر مملکت میں بہت سی بنیادی تبدیلیاں رونما ہوئیں۔ماضی میں، سعودی شہریوں کو تفریح کے لیے بیرون ملک سفر کرنا پڑتا تھا لیکن اب سماجی تبدیلی کے تحت سنیما گھر کھل چکے ہیں اور مختلف مقامات پر موسیقی کے پروگراموں میں مرد وزن یکسان طور پر محظوظ ہو سکتے ہیں۔

امریکا میں 6 روز میں ایک ہی اسٹور کو تین مرتبہ لوٹنے والا ڈاکو چوتھی بار گرفتار

Leave a reply