فرانس میں متنازع پینشن اصلاحات کے خلاف پیرس سمیت مختلف شہروں میں ایک بار پھر مظاہرے شروع ہوگئے ہیں جبکہ لگژری اشیاء فروخت کرنے والے بین الاقوامی چین کی دکانوں پر دھاوا بول دیا گیا۔ علاوہ ازیں غیر ملکی میڈیا کے مطابق لاکھوں فرانسیسی شہری متنازع قانون کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، دارالحکومت میں مظاہرین نے بین الاقوامی چین کی دکانوں پر دھاوا بول دیا جبکہ پیرس اوررین شہرسمیت متعدد مقامات پر مظاہرین کا جلاؤ گھیراؤ جاری ہے۔
سکائی نیوز کے مطابق پیرس میں پولیس اور مظاہرین میں بھی کافی سخت جھڑپیں ہوئی ہیں اور اس میں معتدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں. علاوہ ازیں سکائی نیوز نے لکھا کہ "متنازعہ پنشن اصلاحات پر فیصلے سے قبل پیرس میں مظاہرین کے ساتھ فسادات کی پولیس کی جھڑپیں
فرانس بھر میں لوگ متنازعہ پنشن اصلاحات پر متوقع فیصلے کے موقع پر احتجاج کر رہے ہیں۔”
Riot police clash with protesters in Paris ahead of a ruling on the controversial pension reforms
People across France are protesting on the eve of an expected ruling on controversial pension reforms. @SkyNews pic.twitter.com/GNE4uoHg3V— Malik Ramzan Isra (@MalikRamzanIsra) April 13, 2023
فرانسیسی وزارت داخلہ کے اندازے کے مطابق مظاہرین کی تعداد چھ لاکھ سے تجاوز ہونے کا امکان ہے۔ وسط جنوری سے شروع ہونے والے ملک گیر مظاہروں کے 12 ویں روز پیرس میں مظاہرین نے سڑکوں پر کچرے کے ڈبے رکھ کر سڑکیں بلاک کردی جبکہ فرانس کے مشرقی علاقے میں دریائے رائن میں بھی دریائی ٹریفک کو بند کر دیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
26 سال کے بعد بھی شاہ رخ خان کا کرشمہ قائم ہے شامک داور
کرشنا ابھیشیک نے اپنے ماموں گووندا اور ممانی کے ساتھ جھگڑے کی خبروں پر رد عمل دیدیا
سورو گنگولی نغمہ کے ساتھ اپنی دوستی چھپا کر رکھنا چاہتے تھے لیکن کیا ہوا؟
سعودی عرب: حسن قرات کا دنیا کا سب سے بڑا مقابلہ ایرانی قاری نے جیت لیا
کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ،آئی جی پنجاب اور ڈی پی او پر فائرنگ
پاکستان کیساتھ سٹاف لیول معاہدے پر جلد دستخط ہوجائیں گے. ڈائریکٹر آئی ایم ایف مڈل ایسٹ
جناح انٹرنشنل ائیرپورٹ کے فوڈ کاؤنٹرز پر نامناسب پیپر پلیٹ میں کھانا دینے کا انکشاف
سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے گوگل کی مدد سے 75 غیرقانونی ایپس میں سے 40 بند کروا دیں
ٹریڈ یونین رہنماؤں نے کہا کہ اگر فرانس کے پاس پینشن دینے کیلئے رقم نہیں ہے تو انہیں یہ رقم ارب پتیوں کی جیب سے نکالنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ تین مہینوں کی مسلسل جدوجہد کے بعد ہم لوگوں سے جھوٹ نہیں بول سکتے کہ اس میں کوئی تھکاوٹ نہیں ہوئی، ہم بھی تھک گئے ہیں لیکن یہ ایک میراتھون ہے اور ہمیں ہار نہیں ماننی ہے۔