ریاست کسی بھی دہشتگرد گروہ یا تنظیم کے سامنے نہیں جھکے گی.وزیراعظم

0
43

دہشت گردی کا مسئلہ قومی سلامتی کا حساس معاملہ ہے، اجتماعی سوچ اورلا ئحہ عمل کی ضرورت ہے ۔وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے بنوں اور دیگر علاقوں میں دہشت گردوں کی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے ذریعے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کی مذموم کوشش سختی سے کچل دیں گے، دہشت گردی کا مسئلہ قومی سلامتی کا حساس معاملہ ہے، اجتماعی سوچ اورلا ئحہ عمل کی ضرورت ہے ۔

بدھ کووزیراعظم آفس کے میڈیاو نگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ریاست کسی بھی دہشتگرد گروہ یا تنظیم کے سامنے نہیں جھکے گی، دہشتگردوں کے ساتھ آئین اورقانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔ وفاقی حکومت دہشت گردوں کی بیرونی سہولت کاری اور پناہ گاہوں کا سدباب بھی کرے گی ۔ پوری قوم اپنی دلیر افواج کے شانہ بہ شانہ دہشت گردی کا خاتمہ کرکے رہے گی ۔ وزیر اعظم نےدہشت گردی کے خلاف برسرپیکار فورسز کے جذبے اور عزم کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعظم نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا اور علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ شہدا کی قربانیاں ضائع نہیں ہونے دیں گے، ردا لفساداور ضرب عضب دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ا ہم اقدامات تھے ۔

مسلح افواج، پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسروں اور جوانوں کی عظیم قربانیاں ناقابل فراموش ہیں ۔ امن و امان کی بنیادی ذمہ داری صوبوں کی ہے لیکن وفاق ان سنگین مسائل پر آنکھیں بند نہیں کر سکتا۔ وزیراعظم نے کہاکہ دہشت گردی کے مقابلے کے لئےصوبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کرائیں گے ۔ صوبائی حکومت کی صلاحیت اور استعداد کار میں اضافہ دہشت گردی کے خاتمے میں اہم ہے ۔
مزید یہ بھی پڑھیں.
پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کے شوہر انتقال کرگئے
سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے طویل المدتی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا.وزیر خارجہ
دل کے پیدائشی نقائص میں مبتلا بچوں کا اب اسٹیم سیلز سے علاج ممکن
وزیراعظم نے کہا کہ وفاق صوبوں میں انسداد دہشت گردی فورس اور ڈیپارٹمنٹ کی پیشہ ورانہ صلاحیت بہتر بنانے میں معاونت کرے گا ۔ خیبرپختونخوا کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی ازسرنو تشکیل پر کام کریں گے ۔ اپنی فورسز کی تمام ضروریات پوری کریں گے، جدید اسلحہ کی فراہمی اور پیشہ ورانہ تربیت پر توجہ دی جائے گی ۔

Leave a reply