روس نے یوکرین کو بات چیت کی مشروط پیشکش کردی

نیٹو کی مدد سے مایوس ہو کر یوکرینی صدرنے روس کو مذاکرات کی دعوت دے دی
یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ یورپ نے روس کے خلاف جنگ میں مدد نہیں کی،یورپ روس کے خلاف اپنا دفاع کس طرح کرے گا؟ یوکرینی فوج نے خود اپنے ملک کا دفاع کرنا ہے،غیرجانبدار ملک ہونے کا اعلان کرنے کے معاملے پر روس سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں،

یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ ہمارے جوانوں نے موت گلے لگا لی، ہتھیارنہیں ڈالے، ہلاک فوجیوں کوہیرو آف یوکرین کے اعزازسے نوازا جائے گا،

ترجمان روسی صدارتی محل کا کہنا ہے کہ مذاکرات کیلئے بیلاروس کے دارالحکومت منسک وفد بھیجنے کیلئے تیار ہیں، روس نے نیٹو ممالک پر جوابی پابندیاں لگانےکا فیصلہ کیا ہے کریملن کے مطابق نیٹوممالک کی پابندیوں کاجواب پابندیوں سے دیں گے،پابندیوں کاجواب دینے کے لیے مشاورت جاری ہے،

ترک صدر نے نیٹواوریورپی یونین پرتنقید کی ہے اور کہا کہ یورپی یونین اورنیٹویوکرین پرمتفقہ موقف اپنانےمیں ناکام رہے،نیٹو کوجنگ روکنے کے لئے فیصلہ کن اقدامات کرنے چاہئیں تھے،

قبل ازیں چینی صدر کا روسی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے چینی صدر نے مسئلہ مذاکرات سے حل کرنے پرزور دیا ہے ،روسی صدر نے چینی صدر کو بتایا کہ وہ یوکرین کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہے اور اعلیٰ سطح مذاکرات چاہتے ہیں ،روسی صدر کا کہنا تھا کہ نیٹو نےروس کے جائزسیکیورٹی مطالبات کونظرانداز کیا،نیٹو نے مشرقی یورپ میں فوج تعینات کرکے چیلنج کیا،

قبل ازیں چین کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے ساتھ ‘نارمل’ تجارتی تعلقات برقرار رکھے گا ،روس کے ساتھ چین کے تعلقات صدر شی جن پنگ کے دور میں مضبوط ہوئے ہیں جنہوں نے رواں ماہ بیجنگ میںروسی صدر سے ملاقات کی۔ چین واحد بڑی حکومت ہے جس نے روس کے حملے کی مذمت کرنے سے گریز کیا۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ نے روس کے یوکرین پر حملے کے ردعمل میں کہا تھا کہ ہم اب بھی امید کرتے ہیں کہ متعلقہ فریق امن کے دروازے بند نہیں کریں گے اور بات چیت ٕ کے ذریعے مسئلے کو حل کریں گے

دریں اثنا، یوکرین میں چین کے سفارت خانے نے وہاں کے اپنے شہریوں سے کہا کہ وہ گھروں میں رہیں اور اگر سفر کرنے کی ضرورت ہو تو اپنی گاڑی کے اندر یا اس پر چینی جھنڈا لگا دیں۔ بیجنگ نے یوکرین کے تنازعے کا ذمہ دار واشنگٹن اور اس کے یورپی اتحادیوں کو ٹھہرایا ہے۔

روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ یوکرین کی فوج ہتھیار ڈال دے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں،ہم یوکرین پر نازیوں کی حکومت نہیں چاہتے،روس کے سرکاری میڈیا کے مطابق روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ یوکرینی افواج کے ہتھیار ڈالتے ہی روس کیف کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔ ہم کسی بھی وقت بات چیت کے لیے تیار ہیں، جیسے ہی یوکرین کی مسلح افواج ہمارے صدر کی کال کا جواب دیں، مزاحمت بند کر دیں اور اپنے ہتھیار پھینک دیں۔ کوئی بھی ان پر حملہ یا ظلم نہیں کرے گا،انہوں نے روسی حکومت کے پہلے بیانات کا اعادہ کیا کہ ماسکو یوکرین کو غیر فوجی بنانا چاہتا ہے۔ کوئی بھی یوکرین پر قبضہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

روسی وزیر خارجہ نے یوکرین کے ان دعوؤں کی تردید کی کہ روسی افواج نے رہائشی علاقوں کو نقصان پہنچانے کے وسیع ثبوت کے باوجود شہری بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے۔ قبل ازیں کریملن کے پریس سیکرٹری دیمتری پیسکوف نے بھی کہا کہ ماسکو یوکرین میں جاری روسی فوجی کارروائی کے حوالے سے کیف کے ساتھ ہتھیار ڈالنے کی شرائط پر بات چیت کے لیے تیار ہے

روسی وزارت دفاع نے کارروائیوں کی نئی تفصیلات جاری کردیں ،روسی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ یوکرین کی 118 عسکری تنصیبات تباہ کی جا چکی ہیں،ایئر فیلڈ، 13 میزائل سسٹم، 5لڑاکا طیارے تباہ کیے،ایک یوکرینی ہیلی کاپٹراور 5 ڈرونز مارگرائے،یوکرینی فوج کے 150 اہلکارہتھیارڈال چکے ہیں،

عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے روسی سفارت خانے کا دورہ کیا پوپ فرانسس نے روسی سفیر سے جنگ پر تشویش کا اظہار کیا

قبل ازیں یوکرین کے دارالحکومت کیف میں پیٹرول کی قلت ہو گئی ہے ،یوکرینی فوج کا کہنا ہے کہ کیف میں پیٹرول کی شدید قلت کا سامنا ہے روس بیلاروس میں گومیل ایئر فیلڈ کو کیف پر حملے کیلئے استعمال کر رہا ہے،

روس نے برطانوی ایئرلائنز پر پابندی عائد کردی ،روسی ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ برطانیہ روسی فضائی حدود کا استعمال نہیں کر سکے گا،برطانیہ اپنی پروازوں کوروس کے ہوائی اڈوں پر نہیں اتارےگا،اقدام روسی جہازوں کی پروازوں پر پابندی کے بعد کیا گیا ہے

یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن سے رابطہ ہوا ہے،امریکہ نے کیف پر روس کے حملوں کے بارے میں اطلاع دی،یوکرین کو پہلے سے زیادہ شراکت داروں کے تعاون کی ضرورت ہے، روس پر پابندیوں کو مزید مضبوط کیا جانا چاہیے،

یوکرین نے ٹوئٹر سے روس پر پابندی کا مطالبہ کردیا ہے ،یوکرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر روس کے لیے کوئی جگہ نہیں، یوکرینیوں کو قتل کرنے والوں کو سوشل میڈیا کے استعمال کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے،

یوکرینی وزیر خارجہ دمتروکلیبا کا کہنا ہے کہ کیف کے حالات دوسری جنگِ عظیم جیسے ہوگئے ہیں، روس حملے کے بعد کیف کی صورتحال دوسری عالمی جنگ میں دیکھی گئی تھی 1941میں دوسری عالمی جنگ میں نازی جرمنی نے دارالحکومت پر حملہ کیا تھا،نازی جرمنی نے جب کیف پر حملہ کیا تب ایسے ہی حالات تھے،ماضی میں ان حملوں کو شکست دی اور اب وہ اسے بھی شکست دیں گے

روسی صدر پیوٹن نے یوکرین میں فوجی آپریشن کا حکم دے دیا-

:یوکرائن میں ایمرجنسی نافذ:سائرن بج گئے:شہریوں کو روس چھوڑنے کا حکم

برطانیہ آسٹریلیا اور جاپان نے روس پر پابندیاں عائد کرنے کا آغاز کردیا ہ

پوتن کوملک سے باہر روسی فوج کی تعیناتی:نیٹو کے جنگی طیارے سائرن بجانےلگے:پابندیاں بھی لگ گئیں‌ 

:روس جنگ کےلیے تیار:ولادی میرپوتن نے ملک سے باہر فوج استعمال کرنے کیلیے قانونی رائے مانگ لی

یوکرینی وزیردفاع کا فوجیوں کو روس سے جنگ کیلئے تیار رہنےکا حکم،

پانچ روسی طیارے، ایک ہیلی کاپٹر گرا دیا، یوکرینی وزارت دفاع کا دعویٰ

کون ہے جو ہمارا ساتھ دے؟ یوکرینی صدر کی دہائی

Shares: