مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری
لاہور ( )پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف جاری تحریک کے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔جس میں نگران حکومت سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور غیر اعلانیہ ٹیکسز کا فیصلہ فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔
نگران حکومت کی جانب بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے لاہور، ملتان، مظفرگڑھ،رحیم یارخان،لیہ، حافظ آباد، بہاولپور، میانوالی،وہاڑی، حیدرآباد، شہداد پور، تھرپارکر،کراچی اور پشاور سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔جس میں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افراد نے شرکت کی۔شرکاء نے ’’پلے کارڈز اور بینرز‘‘ اٹھا رکھے تھے ۔جن پر،قوم پر بجلی گرانا بند کرو ،مہنگی بجلی نامنظور، بچوں کو روٹی کھلائیں یا بجلی کا بل ادا کریں،حکمرانو مہنگائی کے بوجھ تلے سسکتے پاکستانی عوام کو بجلی کے بل کی مار مارنا بند کرو،جیسے نعرے درج تھے-مظاہرین نے بجلی کی قیمتوں کو مستردکرتے ہوئے شدید نعرہ بازی کی اور نگران حکومت سے بجلی سستی کرنے کے ساتھ ٹیکسز واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل میں اصل قیمت کم اور ٹیکس زیادہ ہوتاہے۔بجلی کے بل ادا کریں یا گھر کا چولہا جلائیں؟ ملک بھر ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے دینی، سیاسی ، سماجی و تاجر تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت و خطاب کیا۔ مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف جاری مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا مشترکہ علامیہ کا کہنا تھا کہ بجلی کےبلوں میں ظالمانہ ٹیکسز قابل قبول نہیں ۔ لوگ فاقے کر رہے ہیں ۔جب کہ نگران حکومت کی سرپرستی میں غریب کو بجلی کے بل نہیں بلکہ موت کے پروانے جاری کیے جارہے ہیں۔ حکومت کے حالیہ فیصلے سے 8 افراد خودکشی کر چکے ہیں۔ حکمران طبقے نے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا ہے۔لوگ اپنی قیمتی اشیاء بیٹیوں کی جہیز تک بیچ کر بل ادا کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ مہنگائی کا طوفان بجلی کے بلوں پر آکر شدید ہوگیا ہے۔بجلی کے بلوں میں بے تحاشہ اضافہ اور ٹیکسز کی وجہ سے عوام سخت پریشان اور ڈپریشن کا شکار ہو رہے ہیں جو حکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگرانی کرنے کیلیے جو نگران اقتدار میں آئے ہیں ۔انہوں نے عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیے ہیں ۔انہوں نے ملک میں عام انتخابات کرانے ہیں ۔انہیں مہنگائی کے سلسلے کو بند کرنا چاہئے۔ لیکن انہوں نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا اور اس وقت بجلی کے بلوں میں 13قسم کے ٹیکسز لگا کر عوام پر بجلی بم گرا دیا ہے۔بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ناقابل برداشت ہے۔ 300 یونٹ تک کسی قسم کا ٹیکس لاگو نہ کیا جائے، غریب مزدور مہینے بھر کی کمائی بھی بجلی کے بلوں کی مد میں لوٹا دیتا ہے۔عوام بچوں کو روٹی کھلائیں یا بجلی کا بل ادا کریں۔حکمرانوں کو مہنگائی کے بوجھ تلے سسکتی پاکستانی عوام کوبجلی کے بل کی مارمارنا بند کرنا ہوگی۔ حکمرانوں کو عملا عوام کی سہولت کےلیے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔وگرنہ آنے والے انتخابات میں عوام ان مفاد پرستوں اور کرپٹ سیاستدانوں کو مسترد کرکے محب وطن اور دیانتدار قیادت کو منتخب کریں گے
بجلی بحران کے فوری حل کیلیے نگران وزیراعظم پاکستان کو پانج نکاتی مشورہ
بجلی کے بل میں ریلیف کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت
بجلی کی قیمتوں میں اضافہ،مرکزی مسلم لیگ کا ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز
بجلی بلوں کی کڑک: کن مدوں میں عوام ٹیکس دیتی ہے، ایک تجزیہ!تحریر: ملک شفقت اللہ
بجلی کے بلوں میں اضافہ پرشہری سڑکوں پرنکل آئے
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بجلی کے نرخوں کے حوالے سے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا