لندن: پولیس نے برطانوی رکن پارلیمنٹ کو عصمت دری اور جنسی تشدد کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
باغی ٹی وی : غیرملکی میڈیا کے مطابق بورس جانسن کی پارٹی ایک تازہ اسکینڈل کی لپیٹ میں آ گئی ہےجب یہ سامنےآیا کہ ایک کنزرویٹو ایم پی کو پیر کے روز ریپ سمیت سنگین جنسی جرائم کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اگرفن لینڈ اورسویڈن نیٹومیں شامل ہونے کی کوشش کریں گےتوویٹوکرکےان کاراستہ روک دیں گے:ترکی
برطانوی پولیس نے کنزرویٹو پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ کو 2002 سے 2009 تک عصمت دری اور جنسی تشدد کے الزام میں گرفتار کیا ہےمیٹروپولیٹن پولیس نے بتایا کہ پیر کو نامعلوم شخص کی گرفتاری دو سال کی تفتیش کے بعد ہوئی –
میٹروپولیٹن پولیس چیف کا کہنا ہےکہ الزامات کی تحقیقات مکمل ہونےتک 50 سالہ برطانوی رکن پارلیمنٹ کو اسمبلی اجلاسوں میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی یہ جرائم لندن میں ہونے کا الزام ہے سینٹرل اسپیشلسٹ کرائم کے افسران کی سربراہی میں تحقیقات جاری ہیں ویسٹ منسٹر کے ذرائع نے بتایا کہ کچھ جرائم پارلیمنٹ میں ہوئے ہیں۔
پولیس نے رکن پارلیمنٹ کا نام ظاہر نہیں کیا ہے تاہم بتایا جارہا کہ ملزم پر اپنے عہدے اور سرکاری آفس کا غلط استعمال کرنے کا بھی الزام ہے۔
طیش میں آکرکمپنی کا سارا ڈیٹا بیس اڑانے والے آئی ٹی ایڈمنسٹریٹر کو سات برس قید کی…
ترجمان میٹروپولیٹن پولیس نے گرفتار ایم پی کی شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ جنوری 2020 میں پولیس کو ایک رپورٹ موصول ہوئی جس میں رکن پارلیمنٹ کے عصمت دری، جنسی تشدد، سرکاری آفس اور عہدے کے غلط استعمال سے متعلق معلومات درج تھیں۔
ایم پی کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب کنزرویٹو ایم پیز کے استعفے کی وجہ سے دو ضمنی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا گیا۔ ویک فیلڈ کے سابق ایم پی عمران احمد خان کو 15 سالہ لڑکے کے ساتھ جنسی زیادتی کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔ جبکہ ٹائیورٹن کے سابق ایم پی نیل پیرش نے ہاؤس آف کامنز کے چیمبر میں فحش مواد دیکھنے کا اعتراف کیا۔
دونوں مقابلے 23 جون کو ہوں گے، جس میں لیبر ویک فیلڈ میں جیتنے کی امید کر رہی ہے، اور لبرل ڈیموکریٹس اپنے آپ کو Tiverton میں چیلنجرز کے طور پر پوزیشن میں لے رہے ہیں۔ LibDems نے پچھلے سال نارتھ شاپ شائر میں ایک حیران کن فتح حاصل کی، جب اوون پیٹرسن نے ادا شدہ لابنگ پر استعفیٰ دے دیا۔
بھارتی فوج کی حکمت عملی تبدیل،پاکستان بارڈرسے چھ ڈویژن ہٹا کر چین کی سرحد پر کی…
ایک اور کنزرویٹو ایم پی، ڈیوڈ واربرٹن، جو سومرٹن اور فروم کی نمائندگی کرتے ہیں، کو ہاؤس آف کامنز کی آزاد شکایات اور شکایت کی اسکیم کے ذریعے جنسی طور پر ہراساں کرنے کی تحقیقات کے دوران وہپ معطل کر دیا گیا ہے۔
کنزرویٹو وہپس کے دفتر کے ترجمان نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ سے کہا جائے گا کہ وہ پارلیمنٹ میں نہ آئیں۔ "چیف وہپ نے پوچھا ہے کہ متعلقہ ایم پی پارلیمانی اسٹیٹ میں حاضر نہیں ہوتا ہےجب کہ تحقیقات جاری ہیں تحقیقات کےاختتام تک ہم مزید کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔
یہ سمجھا جاتا ہے کہ پولیس کی تفتیش مکمل ہونے تک ایم پی سے وہپ ہٹانے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا، تاکہ متاثرین کی شناخت ظاہر نہ کی جا سکےیہ تازہ ترین کیس ویسٹ منسٹر کی ثقافت کے بارے میں خدشات کو دوبارہ کھول دے گا، اور آیا یہ کام کرنے کے لیے محفوظ جگہ ہے۔
برطانوی حکومت کا 90 ہزار سرکاری ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے پر غور
پراسپیکٹ یونین کےڈپٹی جنرل سکریٹری گیری گراہم نےکہا کہ پارلیمنٹ کوآخرکار اپنےعملے اورلوگوں کےلیےاپنی ذمہ داری کو سنجیدگی سے لینے اور جنسی جرائم کی تحقیقات کےتحت پارلیمنٹیرینز کے لیے جائیداد تک رسائی کو معطل کرنےکےلیے آخر کیا ضرورت ہوگی؟
"دور رہنے کے رضاکارانہ معاہدے کام نہیں کرتے، جیسا کہ عمران احمد خان کی ویسٹ منسٹر میں حاضری سے ظاہر ہوتا ہے جب کہ تحقیقات جاری تھیں، دور رہنے پر رضامندی کے باوجود۔ پارلیمنٹ کی بھی اپنے عملے کے لیے وہی ذمہ داریاں ہیں جو کسی دوسرے کام کی جگہ پر ہوتی ہیں اور اسے ان پر پورا اترنا چاہیے۔
خواتین کنزرویٹو ایم پیز نے حال ہی میں چیف وہپ سے ملاقات کی تاکہ کچھ ساتھیوں کے رویے کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا جا سکے۔
ہاؤس آف کامنز کے رہنما، مارک اسپینسر نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ان کی پارٹی اگلے عام انتخابات میں اعلیٰ معیار کے امیدواروں کو منتخب کرنے کے لیے پرعزم ہے، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ 2017 اور 2019 کے سنیپ مقابلے غلطیوں کا باعث بنے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم اگلے عام انتخابات میں بہت بہتر جگہ پر ہوں گے، یقینی طور پر (کنزرویٹو) پارٹی میں کیونکہ ہمیں لوگوں کی جانچ پڑتال کرنے میں بہت زیادہ وقت لگے گا۔ ایک طویل عمل ہوگا-