روپیہ کی قدر میں اضافے کو بریک، ڈالر ایک بار پھر مہنگا

پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ایک مرتبہ پھر 198.98 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ
Dollar

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا ہے کہ رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 1 روپیہ 13 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت 276 روپے 46 پیسے سے بڑھ کر 276 روپے 59 پیسے ہو گئی ہے۔

مرکزی بینک کے مطابق امریکی ڈالر کے مقابلے میں ملکی روپے کی قدر میں 0.41 فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی ہے دوسری جانب اُدھر اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر دو روپے مہنگا ہونے کے بعد 281 روپے کا ہو گیا ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق دیگر کرنسیوں کا تقابلی جائزہ لیا جائے تو یورو کی قدر 311 روپے، جاپانی ین 2 روپے، برطانوی پاؤنڈز 364 روپے، آسٹریلوی ڈالر 190 روپے، کینیڈین ڈالر 211 روپے، سعودی ریال 73.9 روپے ، ملائیشین رنگٹ 61 روپے، بھارتی روپیہ 3.3 روپے، قطری ریال 76 روپے نوٹ کی گئی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
بشریٰ بی بی پھنس گئی،بلاوا آ گیا، معافی مشکل
پشاور ہائی کورٹ، سونے کے قیمتوں کے تعین پر سماعت
اسمبلیاں تحلیل کرنے کی بجائے مدت پوری کرنے دینی چاہئے،نیئر بخاری
واشنگٹن پاکستانی سفارتخانے کی پرانی عمارت کس نے خریدی؟
جبکہ معاشی ماہرین کے مطابق ملک بھر میں امریکی ڈالر کی قیمت میں اضافہ عارضی ہے اور ادائیگیوں کی وجہ سے روپیہ پر معمولی دباؤ آیا ہے، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، آئی ایم ایف سے ملنے والے اربوں ڈالرز کے بعد آئندہ ہفتے کے دوران ملکی کرنسی کی قدر میں مزید بحالی دیکھنے کو ملے گی، ممکنہ طور پر روپے کی خالصتاً قدر 250 روپے کے قریب بنتی ہے۔

دوسری جانب پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ایک مرتبہ پھر 198.98 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی۔ حصص مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں ہوا، تاہم صبح دس بجے تک انڈیکس میں 200 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی اس دوران مندی نے ڈیرے ڈال لیے۔ مندی کا تسلسل کاروبار کے اختتام تک جاری رہا، جس کے بعد 100 انڈیکس 198.98 پوائنٹس کی مندی کے بعد 45067.98 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔ پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 0.44 فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی جبکہ 11 کروڑ 28 لاکھ 84 ہزار 945 شیئرز کا لین دین ہوا۔ جس کے باعث سرمایہ کاروں کو 8 ارب روپے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا گیا۔

Comments are closed.