روس نے یوکرینی شہریوں کی ایک لسٹ تیار کر رکھی ہے جنہیں قتل یا جیلوں میں بھیجا جائے گا ،امریکا
امریکی حکومت نے اقوام متحدہ کو ایک خط میں خبردار کیا ہے کہ روسی حکومت نے یوکرین پر حملے کی صورت میں یوکرینی شہریوں کی ایک لسٹ تیار کر رکھی ہے جنہیں قتل یا جیلوں میں بھیجا جائے گا۔
باغی ٹی وی : عالمی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق واشنگٹن نے اقوام متحدہ کو لکھے گئے خط میں یوکرین کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور آنے والے دنوں میں ممکنہ انسانی حقوق بحران سے خبردار کیا۔
یوکرین تنازعہ:روس کی جوہری جنگی مشقیں:امریکہ اور اتحادی بھی تیار:چین بھی ہوشیار
امریکی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل باچلیٹ کے نام لکھے جانے والے خط میں کہا گیا کہ امریکا کے پاس مصدقہ معلومات ہیں کہ روسی فورسز فوجی قبضے کے بعد مزاحمت کرنے والے یوکرینی باشندوں کو قتل اور گرفتار کرنے کے لئے ناموں کی فہرستیں تیار کر رہے ہیں۔
امریکی حکومت کی جانب سے خط میں لکھا گیا کہ ہمارے پاس مصدقہ معلومات ہیں کہ روسی فورسز پر امن مظاہروں کو ختم کرنے کے لئے طاقت کا استعمال کریں گے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے انٹیلی جنس رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ یوکرین پر حملے کی صورت میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن بیلا روس میں موجود ہوں گے۔
یوکرین تنازع،فرانسیسی صدر کا روسی صدر سے رابطہ،اہم پیشرفت
ادھر اس حوالے سے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے بتایا ہے کہ بیلا روس اپنی سرزمین پر روسی جوہری میزائلوں کے تعینات کیے جانے کی اجازت دینے پر غور کر رہا ہے۔
روس نے اتوار کے روز یوکرین کی شمالی سرحد کے نزدیک فوجی تربیتی مشقوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ ان مشقوں کے دوران میں روسی افواج کا ایک بڑا مجموعہ پڑوسی ملک بیلا روس منتقل ہو گیا شمال میں بیلا روس کی سرحد یوکرین سے ملتی ہے۔
بیلا روس میں روسی افواج کی موجودگی سے یہ خدشات پیدا ہو گئے ہیں کہ ان افواج کو 3 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں یوکرین کے دارالحکومت کیف پر حملے کے واسطے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کیف کی آبادی 30 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔
براہِ راست ٹی وی شو کے دوران صحافی نے روس نواز سیاستدان پر حملہ کر دیا
امریکا اور اس کے یورپی اتحادیوں کے مطابق روس نے یوکرین کی سرحد کے ساتھ ڈیڑھ لاکھ فوجیوں کو تعینات کر رکھا ہے روس نے ہفتے کے روز بیلا روس میں روایتی مشقوں کے ساتھ جوہری تربیتی مشقوں کا بھی اجرا کیا۔ علاوہ ازیں سمندری مشقیں بحیرہ اسود کے ساحلوں کے نزدیک انجام دی جا رہی ہیں۔
جبکہ ماسکو نے ہمسایہ ملک پر ممکنہ حملے کے منصوبے سے انکار کیا ہے مگر یوکرین سے یہ گارنٹی طلب کی ہے کہ وہ نیٹو میں شمولیت اختیار نہیں کرے گا اور مشرقی یورپ سے نیٹو کی افواج کو ہٹا لیا جائے گا ان مطالبات کو مغربی اتحاد نےمسترد کر دیا ہے-