روس نے یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے اپنی شرائط پیش کر دیں-
باغی ٹی وی: روسی میڈیا کےمطابق ڈپٹی وزیرخارجہ نے اپنےایک انٹرویو میں کہاکہ اگر کیف دوبارہ نیوٹرل اسٹیٹس اپنانے اور نئی علاقائی حقیقتوں کو تسلیم کرنے کو تیار ہے تو تنازع کو حل کیا جا سکتا ہے-
دہائیوں کے انتظار ختم،مسلسل کوششوں کے بعد چین مسافر طیارہ بنانے میں کامیاب
انہوں نے کہا کہ روس کا ماننا ہے کہ امن صرف اس صورت میں ممکن ہو سکتا ہے جب یوکرینی فوج عداوت کو ترک کرتے ہوئے مغربی ہتھیاروں کی ترسیل کو روک دے دیرپا قیام امن کیلئے لازمی ہے کہ یوکرین اپنی نیوٹرل اور نان الائن پوزیشن پرواپس آجائے،نیٹو اور یورپی یونین کی رکنیت سے انکار کردے اور لوگوں کے حق خودارادیت کے اظہار کے بعد نئی علاقائی حقیقتوں کو تسلیم کرے۔
روسی ڈپٹی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ قیام امن کیلئے یوکرین وہاں آباد روسی زبان بولنے والوں سمیت دیگر اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرے اور روسی بطور سرکاری زبان نافذ کرے۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی شرائط کو مسترد کرتے ہوئے روسی فوج سے یوکرینی علاقے خالی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق یوکرین کی وزارت دفاع نے ملک کو روسیوں سے آزاد کرانے میں مدد کے لیے 48 امریکی ایف سولہ لڑاکا طیاروں کی امید ظاہر کردی یوکرینی وزارت کےخیال میں 48 ایف سولہ طیاروں کے 4 سکواڈرن ہونےچاہیں تاکہ اپنے ملک کو حملہ آوروں سے آزاد کرایا جا سکے تاہم یوکرین کی یہ نئی امیدیں اس قدر مہنگی ہیں کہ ان کو پورا کرنے میں 5 بلین امریکی ڈالر خرچ کرنا پڑ سکتے ہیں۔
سابق رکن صوبائی اسمبلی اور پی ٹی آئی رہنما نے پارٹی کو خیرباد کہہ دیا
یہی بات امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین مارک ملی نے گزشتہ روز اس وقت کی تھی جب انہوں نے کہا تھا کہ 10 عدد ایف سولہ طیاروں کی قیمت ایک ارب ڈالر ہے۔ اب 48 طیاروں کی قیمت لگ بھگ 5 ارب ڈالر ہے اور پینٹاگون اس وقت اس قدر بڑی رقم خرچ کرنے کو تیار نظر نہیں آرہا۔
یوکرین کی زمینی حقائق سے تجاوز کرتی خواہشات نے ہی مارک ملی کو یہ کہنے پر مجبور کردیا کہ "اگر طیارے ابھی بھیجے جاتے ہیں تو یہ ان دیگر صلاحیتوں کی مالی اعانت کی قیمت پر ہوگا جنہوں نے یوکرین کو ترقی دی ہے‘‘ اس بیان سے اشارہ یوکرین کو فراہم کردہ جدید میزائل دفاعی نظام کی طرف تھا انہوں نے زور دیا کہ یہ جدید لڑاکا طیارے کوئی ایسا خفیہ ہتھیار نہیں ہوں گے جو توازن کو بگاڑ دیں گے جیسا کہ یوکرین اس کا تصور کرتا ہے۔
ایسا قدم اٹھانے کے لیے شاید واشنگٹن کے جوش کو کم کرنے والی چیز یہ بھی ہے امریکہ اب تک روس سے لڑنے کے لیے یوکرینی افواج پر اربوں ڈالر کی فوجی امداد بہا چکا ہے۔ یاد رہے گزشتہ ہفتے امریکہ نے اپنے اتحادیوں کو یوکرین کو ایف سولہ طیاروں کے حوالے سے اقدامات کرنے کا گرین سگنل دیا تھا۔