جیل میں بند روسی اپوزیشن رہنما الیکسی ناوالنی کے خلاف ایک نئے مقدمے کی سماعت دارالحکومت ماسکو کے مشرق میں انتہائی سکیورٹی والی جیل کے اندر شروع ہو گئی ہے، جہاں انہیں رکھا گیا ہے-

باغی ٹی وی :” بی بی سی” کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے اہم سیاسی مخالف الیکسی ناوالنی کو منگل کو مقدمے کی سماعت میں کے لیے پیش کیا گیا، جہاں انہیں مزید ایک دہائی کی قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے یاد رہے وہ اس وقت ڈھائی سال کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

جنگ کا خدشہ،یوکرین کا آئندہ 48 گھنٹوں میں روس سے ملاقات کا مطالبہ

ناوالنی کو جیل سے نکال کر نئے فراڈ کیس کے مقدمے کی سماعت کے لیے لایا گیا تھا ایک ویڈیو لنک میں دیکھا گیا کہ ناوالنی جیل کی وردی میں ملبوس پینل کالونی سے نکل کر جیل کے اندر ہی ایک عارضی عدالت میں پہنچے اور انہوں نے اپنی اہلیہ کو گلے لگایا یہ خصوصی عدالت ماسکو سے تقریباً 100 کلومیٹر مشرق میں پوکروف کی انتہائی سکیورٹی والی جیل کے اندر کمرے میں سماعت کے لیے تیار کی گئی تھی۔

regains-consciousness-troops-begin-withdrawing-from-ukraine-border/”>امریکی اتحاد جیت گیا :روس کی ہوش ٹھکانے آگئی:فوجیوں کی یوکرین کی سرحد سے واپسی شروع

اپوزیشن رہنما پر نئے الزامات ہیں کہ انہوں نے اپنی سیاسی تنظیموں کو دیئے گئے عطیات میں سے 4.7 ملین ڈالرز کا غبن کیا ہے اس عدالت میں مقدمے کی سماعت کے انعقاد پر انسانی حقوق کے لیے سرگرم گروپوں نے سخت تنقید کی ہے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے اس سماعت کو ایک دھوکہ دہی سے تعبیر کیا، جس میں میڈیا کے بجائے جیل کے محافظوں نے شرکت کی۔

کرناٹک:حجاب کے ساتھ امتحان میں بیٹھنے پر پابندی،طالبات کا احتجاجاً بائیکاٹ

ناوالنی نے عدالت کی سماعت کے دوران کہا کہ آپ میری مدت میں غیر معینہ مدت تک اضافہ کرنے جا رہے ہیں ہم اس کے بارے میں کیا کر سکتے ہیں؟ لوگوں کی سرگرمیاں ایک فرد کی تقدیر سے زیادہ اہم ہیں میں خوفزدہ نہیں ہوں۔

45 سالہ ناوالنی کو اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ جرمنی میں خطرناک جان لیوا حملے کا علاج کروا کر کئی مہینوں بعد جنوری 2021 میں روس واپس پہنچے تھے۔

اسرائیلی وزیراعظم بحرین کے پہلے سرکاری دورے پر پہنچ گئے

Shares: