روس دنیاکوتیل بیچے:ایسا نہیں ہونے دیںگے:امریکہ
واشنگٹن:امریکہ اب روس کومعاشی طورپرابھرتا ہوا نہیں دیکھ سکتا ، یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے یہ واضح کردیا ہے کہ وہ روسی تیل کی برآمدات روکنے کی پوری کوشش کرے گا
وائٹ ہاؤس نے روس پر تیل و گیس کو ایک حربے کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن کو امید ہے کہ سعودی عرب کے فیصلے سے اوپک پلس تیل کی پیداوار میں اضافہ ہو گا۔
ذرائع کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین پیئر نے منگل کے روز کہا کہ امریکہ، سعودی عرب پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ تیل کی پیداوار بڑھائے اور عالمی منڈیوں میں روس کا متبادل بنے۔ انھوں نے کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن روسی تیل کی برآمدات روکے جانے کی ضرورت پر زور دیتے رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے کہا کہ روس نے توانائی کے شعبے میں تیل و گیس کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جس کی بنا پر ان اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس ترجمان کے بقول روس، یورپ کے لئے گیس کی برآمدات منقطع کر سکتا ہے اور امریکہ اس بات کی طرف متوجہ ہے اس لئے متبادل تلاش کرنے کی کوشش بھی جاری ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر کے سعودی عرب کے دورے کے موقع پرجاری کئے جانے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکہ، سعودی عرب کی فوجی حمایت کرتا ہے اور اس ملک کو بھی چاہئے کہ تیل کی منڈیوں میں توازن کا تحفظ کرے ۔