نیویارک:یوکرین پر روسی حملہ، اقوام متحدہ کی قرارداد منظور، پاکستان اور چین غیر حاضر رہے ،اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ (یو این) کی جنرل اسمبلی سے یوکرین پر روسی حملے کے خلاف قرار داد منظور ہوگئی جبکہ پاکستان اور چین اجلاس سے غیر حاضر رہے۔

روس یوکرین جنگ کے معاملے پر 40 برس میں پہلی بار اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں کثرت رائے سے روس کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کرلی گئی۔193 رکنی ایوان میں 141 ممالک نے قرار داد کے حق میں ووٹ دیا، 5 نےخلاف ووٹ ڈالا جبکہ 35 غیر حاضر رہے۔

غیر حاضر رہنے والے ممالک میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، چین، سری لنکا اور ایران شامل ہیںِ جبکہ روس، شام، بیلا روس سمیت 5 ممالک نے قرار داد کو مسترد کر دیا۔قرارداد میں روس کے حملے کی شدید مذمت کی گئی اور روس سے یوکرین سے افواج فوری طور پر نکالنے کا مطالبہ کیا گیا۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے اجلاس میں روسی وزیر خارجہ کا خطاب شروع ہوتے ہی 100 سے زائد سفات کار واک آؤٹ کرگئے۔ یوکرین پر روسی حملے پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کا اہم اجلاس جنیوا میں جاری ہے جس میں روسی وزیر خارجہ کی ریکارڈ شدہ ویڈیو تقریر دکھائی گئی۔ جیسے ہی روسی خارجہ سرگئی لاوروف کی ورچوئل تقریر شروع ہوئی، یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو کی قیادت میں 100 سے زائد ممالک کے سفارت کاروں نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا اور صرف چند ارکان نے تقریر سنی۔

 

 

واک آؤٹ کرنے والے ارکان یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو کے چیمبر کے سامنے جمع ہوگئے اور یوکرین پرچم تھام کر یکجہتی کا اظہار کیا جس پر یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو نے ان ارکان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ اقوام متحدہ میں روسی وزیر خارجہ کی تقریر پر 100 سے زائد ارکان کا واک آؤٹ کیا۔

یوکرین پر روسی حملے پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کا اہم اجلاس جنیوا میں جاری ہے جس میں روسی وزیر خارجہ کی ریکارڈ شدہ ویڈیو تقریر دکھائی گئی۔ جیسے ہی روسی خارجہ سرگئی لاوروف کی ورچوئل تقریر شروع ہوئی، یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو کی قیادت میں 100 سے زائد ممالک کے سفارت کاروں نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا اور صرف چند ارکان نے تقریر سنی۔

روسی وزیر خارجہ واک آؤٹ کرنے والے ارکان یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو کے چیمبر کے سامنے جمع ہوگئے اور یوکرین پرچم تھام کر یکجہتی کا اظہار کیا جس پر یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو نے ان ارکان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا کا اقوام متحدہ سے روس کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ روسی خارجہ کی تقریر کا بائیکاٹ کرنے والوں میں یورپی یونین سمیت امریکا، برطانیہ، جاپان اور دیگر ممالک شامل تھے جب کہ شام، چین اور وینزویلا کے سفارتکار نے بائیکاٹ میں حصہ نہیں لیا۔ وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین میں حملے کا دفاع کیا اور فوجی جارحیت کو خصوصی ملٹری آپریشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

Shares: