ماسکو: روس کے ریڈیو اسٹیشنوں کو ہیک کر کے صدرپیوٹن کی جعلی تقریر چلا دی گئی جس میں یوکرین سے متصل 3 علاقوں میں ہنگامی اقدامات کا اعلان کیا گیا۔
باغی ٹی وی: غیر ملکی خبر رساں ایجنسی”روئٹرز” کے مطابق روسی ایوانِ صدر کریملن کے ترجمان نے کہا کہ ہیکنگ کا واقعہ جنوب مغربی بیلگوروڈ میں دراندازی کی متعدد کوششوں اور شدید گولہ باری کے درمیان اور یوکرین کے جلد متوقع جوابی کارروائی کے عندیے کے بعد پیش آیا۔
ہر سفارتی رابطے پر بیان نہیں دیا جاتا،امریکا
روسی میڈیا کے مطابق متعدد ریڈیو اسٹیشنز نےکریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام پیغامات سراسر جعلی ہیں۔
روسی صدر کا چلنے والا جعلی پیغام اب بھی سوشل میڈیا پر زیرگردش ہے جس میں کہا گیا کہ نیٹو اور واشنگٹن کی رضامندی اور حمایت سے مسلح یوکرین کے فوجیوں نے کرسک، بیلگوروڈ اور برائنسک علاقوں پر حملہ کر دیا ہے، یہ تمام علاقے یوکرین سے ملحق ہیں،
پیغام میں سنائی دے رہی آواز پوٹن کی آواز سے کافی ملتی جلتی ہے۔ پیغام میں مذکورہ بالا تینوں خطوں میں مارشل لا اور شہریوں کے انخلاء کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔
افغانستان میں 2 پرائمری اسکولوں کی 80 بچیوں کو زہر دینے کا انکشاف
ترجمان نے کہا کہ یہ ایک ہیک تھا جسے اب کنٹرول کیا جاچکا ہانہوں نے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غلط طور پر، سرحدی علاقوں میں مارشل لاء کا اعلان کر دیا گیا تھا اور یوکرین کے ساتھ روس کی جنگ کےلیےملک گیر فوجی متحرک ہونا شروع ہوگیا تھااور رہائشیوں کو روس کی گہرائیوں سے نکل جانا چاہیے۔
دوسری جانب کیف نے روسی سرزمین میں فوج بھیجنے کی تردید کی ہے، اور کہا ہے کہ پچھلے تین مہینوں میں زمینی دراندازی، جس کے لیے ماسکو یوکرین کو مورد الزام ٹھہراتا ہے، روسی حامیوں کا کام ہے۔
ٹیلی گرام پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں، وورونز کی علاقائی حکومت نے ایک ہیک ہونے کی تصدیق کی، اور کہا کہ مقامی ریڈیو اسٹیشن قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی حکام کے کنٹرول میں ہیں۔