جہاں یوکرین روسی فوجی آپریشن کے بعد گولیوں اور بمباری کی آوازوں کے ساتھ جی رہا ہے اور اس کے باشندے رضاکارانہ طور پر اپنی سرزمین پر روسی فوج سے لڑنے کے لیے متحرک ہیں وہیں روس میں خواتین فوجیوں کے لیے ایک مقابلہ حسن کا انعقاد کیا گیا جسے "Beauty Behind Military Camouflage” کا نام دیا گیا۔

باغی ٹی وی :برطانوی اخبار "مرر” نے اپنی رپورٹ میں ملٹری میگزین "ریڈ سٹار” کی ویب سائٹ کے حوالے سے بتایا کہ روسی فوجی حسیناؤں کے پہلے مرحلے میں 40 خواتین سپاہیوں نے حصہ لیا ان میں سے کچھ کا تعلق روسی اسٹریٹجک میزائل فورسز سے تھا۔

مشرق وسطیٰ کے 16 ہزار رضا کار یوکرین میں روسی فوج کا ساتھ دینے کیلئے تیار:امریکہ کا انکار


مقابلے کا پہلا مرحلہ "کمبیٹ میک اپ” میں پیش ہونا تھا جس میں کیمیکل وارفیئر ڈپارٹمنٹ میں خواتین فوجیوں کو گیس ماسک کے ساتھ ان کی شکل وصورت میں نمایاں کیا گیا خواتین سپاہیوں کے جمالیاتی پہلو پر توجہ دینے کے علاوہ مقابلے میں عام امتحانی سوالات جیسا کہ تیر اندازی اور عملی سوالات بھی شامل تھے۔

مقابلے میں ایک روسی فائٹر کا اعزاز بھی شامل تھا جس نے یوکرین میں ایک ساتھی کو فائرنگ سے بچایا اس نے زخمی سپاہیوں کو جوان مردی سے فائرنگ سائٹ سے باہر نکالا۔

ایک فوجی پیرامیڈک کو بھی اعزاز سے نوازا گیا جس نے زخمی روسی فوجیوں محاذ جنگ پر علاج کرایا یہ فوجی یوکرینی فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہوگئے تھے۔

روسی میگزین نے اس مقابلے کے فاتح کی شناخت کے حوالے سے کسی اور تفصیلات کا ذکر نہیں کیا۔

خوبصورتی، صنف نازک، جنگ اور اس کے حربوں کی طرف واپسی کے جلو میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹ ن نے جمعے کے روز روسی قومی سلامتی کونسل کے ساتھ ایک میٹنگ کی جس میں یوکرین میں اپنے ملک کی قیادت میں فوجی آپریشن پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے دوران پیوٹن نے تصدیق کی کہ لڑنے کے خواہشمند رضاکاروں کو یوکرین جانے کی اجازت دی جائے گی جب کہ روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا کہ مشرق وسطیٰ سے 16000 رضاکار یوکرین کے علیحدگی پسند علاقے ڈونباس میں لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

روس کے خلاف ہرصورت لڑائی جاری رکھیں اور پائیں 1ہزار ڈالر مالیت کے بٹ کوائن

ملکہ برطانیہ کے محافظ دستے میں شامل اہلکار روس کیخلاف لڑنے کیلئے یوکرین چلا گیااجلاس میں روسی صدر نے کہا کہ غیرملکی رضا کاروں کو روس کیلئے لڑنے کی اجازت دی جائے گی۔

اس حوالے سے امریکی حکام کا کہنا تھا کہ یوکرین کے خلاف لڑنے کیلئے تیار رضاکاروں میں شام سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں جنہیں شہری علاقوں میں لڑائی کا تجربہ ہے۔

صدارتی محل کا کہنا تھا کہ یوکرین میں لڑنے کی خواہش کرنے والوں میں زیادہ ترمشرق وسطیٰ اور شامی شہری ہیں۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جمعہ 11 مارچ کو روس کے ان الزامات پر غور و خوض کیا جن میں کہا گیا کہ ماسکو کو یوکرین میں ’’امریکی حیاتیاتی ہتھیاروں سے جڑی سرگرمیوں‘‘ کے نشانات ملے ہیں۔

اقوام متحدہ کا روس سے یوکرین پر تشدد بند کرنے کا مطالبہ

روس کی طرف سے عائد کردہ ان الزامات کی سختی سے تردید یوکرائنی صدر وولادیمیر زیلنسکی کی طرف سے بھی کی گئی اور امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے بھی۔

امریکا نے ان دعووں کو مسترد کرتے ہوئے اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ روس ممکنہ طور پر یوکرین کے خلاف حیاتیاتی یا کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے لیے میدان تیار کر رہا ہے-

روس کا امریکا پر یوکرین میں حیاتیاتی ہتھیار بنانے کا الزام

Shares: