راولپنڈی میں تھانہ صادق آباد کی حدود میں بلیک میلنگ کا گورکھ دھندہ عروج پر پہنچ گیا.

ذرائع کے مطاق شبانہ نامی بلیک میلر لڑکی جس کے ساتھ ایک پورا گروہ شامل ہے کیونکہ ایک ہی تھا نہ میں مسلسل پانچ سے چھ زنا بالجبر کی ایف آئی آر کا اندراج سامنے آیا ہے شبانہ بی بی دختر اختیار عباسی مکان نمبر الف ب صادق آباد سروس روڈ راولپنڈی کی رہائشی ہے جبکہ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اس خاتون جس کے ساتھ ایک مخصوص گروہ کے ساتھ ہے ان کی ساتھی لیڈیز پولیس
اہلکار بھی ہے جس کی ملی بھگت سے شہریوں کو مختلف طریقوں سے بلیک میل کرکے زیور اور بڑے پیمانے پر موٹی رقم وصول کی گئی.

مصدقہ اطلاعات کے مطابق اس گروہ نے تھانہ صادق آباد کے اندر اپنے پنجے اتنے مضبوط گاڑھ رکھے ہیں واضح رہے کہ چند دن قبل ایک بار پھر شبانہ نامی بلیک میلر خاتون نے تھانہ صادق آباد میں بلیک میل کرنے کے لیے ایک درخواست دی جس کے حوالے سے میڈیا کو انکشاف ہوا تو پولیس کی طرف سے مکمل لاعلمی کا اظہار کردیا گیا کہ ہمیں ایسی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے.
علاوہ ازیں شہریوں کا کہنا ہے کہ آر پی او راولپنڈی اور سی پی او راولپنڈی کو اس بلیک میلر گروہ کے بارے میں مکمل چھان بین کرکے سخت قانونی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے تمام ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کر کے سخت سے سخت سزا دلوا کر نشان عبرت بنائیں.

خیال رہے کہ راولپنڈی کے اندر یہ گورکھ دھندا دن بدن عروج پکڑتا جا رہا ہے جو شہریوں کو مختلف طریقوں سے خاص کر کاروباری پیشہ افراد کو اپنی گرفت میں یہ لوگ متعلقہ تھانہ اور قانون کی ملی بھگت سے لیتے ہیں بعض اوقات یہ راضی نامہ کے نام پر لاکھوں روپے وصول کرکے ایک لمبے عرصے تک ان لوگوں کو بلیک میل بھی کرتے رہتے ہیں ایسے معافیا اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف ابھی تک کوئی سخت پیشرفت دیکھنے میں نہیں آئی.

ذرائع کے مطابق اس گروہ نے تھانہ روات میں چار پولیس اہلکاروں پربھی جھوٹا زنا کا پرچہ جبکہ ایان علی جس شخص پر زنا فراڈ عورتیں اسمگلنگ جسم فروشی جیسی ایف آئی آر کا اندراج سے لاہور کے مختلف تھانوں میں آٹھ ایف آئی آر کا اندراج جبکہ ایسے گروہ کے خلاف پولیس افسران کاروائیاں کرنے کے بجائے ان کے ساتھ مکمل تعاون کرکے اس گروہ کو معاشرے کے اندر مزید مضبوط کرنے میں مدد فراہم کر رہے ہیں حالانکہ قانون کے مطابق پولیس افسران کو مکمل حقائق کے ساتھ ایسے بلیک میلر گروہ کا ساتھ دینے کے بجائے ان کے خلاف قانونی گرفت کو مضبوط کرنا چاہئے تاکہ ایسے ججرائم کا خاتمہ ہو.

Shares: