بغداد: عراق میں ساس نے حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی،جس سے اس کے جسم کا 65 فیصد حصہ جھلس گیا۔
باغی ٹی وی : عرب میڈیا کے مطابق عراق کی کمشنری النجف میں ساس بہو کا تنازعہ اتنا بڑھا کہ ساس نے 21 سالہ حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، واقعے کے وقت بہو باورچی خانے میں کھانا تیار کر رہی تھی آگ لگنے سے خاتون کے جسم کا 65 فی صد حصہ جھلس گیا، ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ خاتون کے جلنے کے زخم تیسرے درجے کے ہیں۔
https://twitter.com/iwro_org/status/1652737532998606848?s=20
لاہور:مبینہ پولیس مقابلے میں پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث ملزمان ہلاک
حاملہ خاتون، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، نجف صوبے میں اپنے گھر میں کھانا پکا رہی تھی، بھائی کے بیان کے مطابق اچانک اس نے محسوس کیا کہ اس کے کپڑوں پر کوئی سیال مادہ چھڑکا جا رہا ہے، جوں ہی وہ پلٹی اسی لمحے اس کا جسم آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔
عراقی حکام ابھی تک اس واقعے کی تحقیقات کر رہےہیں جس کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکیں جبکہ ذرائع نے بتایا کہ واقعہ کے وقت متاثرہ خاتون کا شوہر، سسر اور بہنوئی وہاں موجود تھے تاہم شوہر اور اس کی والدہ اس کے بعد نامعلوم مقام پر فرار ہو گئے۔
ٹیکساس کے شاپنگ مال میں فائرنگ،8 افراد ہلاک اور 9 زخمی
مقامی میڈیا آؤٹ لیٹ نے بتایا کہ تھرڈ ڈگری جلنے سے نوجوان خاتون کے جسم کا 65 فیصد سے زیادہ حصہ متاثر ہوا۔ اس کی صحت یا جنین کے بارے میں ابھی تک کوئی اپ ڈیٹ سامنے نہیں آیا ہے ذرائع کا کہنا تھا کہ واقعے کے وقت متاثرہ خاتون کا شوہر، سسر اور بہنوئی بھی وہاں موجود تھے۔
اور ایسے جرائم کرنے والوں کو روکنے کا مطالبہ کیا، خاص طور پر چونکہ عراق میں گھریلو تشدد کے جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہےعام لوگ ساس کے رویے پر تنقید کر رہے ہیں ساس اپنی بہو کو جلا کر موقع سے فرار ہو گئی تھی، متاثرہ خاتون کے اہل خانہ کی جانب سے رپورٹ کے بعد پولیس نے ساس کا بیان ریکارڈ کرکےانھیں جانےکی اجازت دے دی۔