وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا،

اجلاس میں سول و عسکری قیادت نے شرکت کی، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں خصوصی طور پر شریک تھے،اجلاس میں سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور نگران کابینہ بھی شریک رہی،چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ مریم نواز، سرفراز بگٹی، مراد علی شاہ اور علی امین گنڈا پور بھی اجلاس میں شریک تھےوفاقی وزراء بھی ایپکس کمیٹی اجلاس میں شریک تھے،اجلاس میں ایس آئی ایف سی سے متعلق ارکان کو تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس کے دوران ملک میں سرمایہ کاری سے متعلق امور کا جائزہ بھی لیاگیا،

آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر گزارا نہیں،وزیراعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سیاست کی بجائے ریاست کو بچانا ہے، امید کی جاتی ہے اگلے ماہ 1 بلین سے زائد کی مزید قسط جاری ہو جائے،بجلی چوری ، دیگر لیکیجز کے ساڑھے 1300 ارب روپے آجائیں تو ہم کشکول توڑنے کیطرف بڑھیں گے، ہماری محصولات 9 ٹریلین روپے ہیں، اصل میں 13 سے 14 ٹریلین ہونی چاہیئے،مجھے پورا یقین ہے ہم سب مل کر ملک چلائیں گے،پسند ناپسند سے بڑھ کر کام کریں گے تو امید ہے ایک دن کامیابی ہو گی، ہم سب نے مل کر پاکستان پچانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی آئی اے اور سٹیل ملز کو بیچنا پڑے گا۔825ارب روپے پی آئی اے کا قرضہ ہے، سالانہ 400 ارب روپے بجلی کی چوری ہورہی ہے، بجلی اور گیس سیکٹر کا سالانہ گردشی قرضہ پانچ ہزار ارب روپے ہے، آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری پر پوری قوم مبارک باد کی مستحق ہے۔ ہمیں ایک اور آئی ایم ایف پروگرام بھی چاہئے ہو گا ،آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر گزارا نہیں، آگے ہمیں آئی ایم ایف سے ایک اور معاہدہ کرنا ہوگا جس کا دورانیہ تین سال ہوگا،16 ماہ کی حکومت میں عسکری قیادت نے مثالی معاونت کی، تعاون کی فراہمی پر آرمی چیف کا مشکور ہوں

وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ غیرملکی سرمایہ کاری کے راستے میں رکاوٹیں دور کرنے کے لئے سرمایہ کاری سہولت کونسل کا کلیدی کردار ہے،ایس آئی ایف سی ملک کی  معاشی بحالی  کی جامع حکمت عملی کا مظہر ہے،پاکستان کو درپیش موجودہ معاشی مسائل اور بحرانوں سے نجات دلانا ہے، پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا ہے،منصوبے کے تحت زراعت، لائیو سٹاک، معدنیات، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی اور زرعی پیداوار جیسے شعبوں میں پاکستان کی اصل صلاحیت سے استفادہ کیا جائے گا،منصوبے کے تحت ان شعبوں کے ذریعے پاکستان کی مقامی پیداواری صلاحیت اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری بڑھانےکے اقدامات لئے جارہے ہیں، کونسل کا مقصد منصوبے کے تحت  ایک حکومت  اور  اجتماعی حکومت  کے تصور کو فروغ دینا ہے،ملک میں سرمایہ کاری کے منصوبوں پر عملدرآمد کو تیز کیا جائے گا،ایس آئی ایف سی کے تحت بیرون ممالک سے سرمایہ کاروں اور سرمایہ کاری میں سہولت کے لئے سنگل ونڈو کی سہولت دی گئی ہے،اس منصوبے کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان اشتراک عمل پیدا کرنا ہے،ایس آئی ایف سی ایک اہم پلیٹ فارم ہے جیسے جاری رکھا جائے گا، ایس آئی ایف سی کی ایپیکس کمیٹی نے نگراں حکومت میں بھی موثر اور بھر پور کام کیا جس پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں،معاشی ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے یہ پلیٹ فارم بہت اہم ہے،ملک کو درپیش معاشی چیلینجز سے نمٹنے کے لیے سب کا مل بیٹھنا خوش آئند اور وقت کی ضرورت ہے،عسکری قیادت نے اس پلیٹ فارم کی کامیابی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ میں غیر معمولی کام کیا

مونال ریسٹورینٹ سیل کرنے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم معطل

مونال ریسٹورنٹ کو کھولنے کی استدعا سپریم کورٹ نے کی مسترد

مونال ریسٹورنٹ کو سیل کھولنے کی استدعا پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

مونال کی بندش کیخلاف انٹراکورٹ اپیل،کیا پھر دارالحکومت کو پنجاب کے حوالے کر دیں؟ عدالت

مارگلہ کے پہاڑوں پر قبضہ،درختوں کی کٹائی جاری ،ادارے بنے خاموش تماشائی

سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں مونال ریسٹورنٹ کے حوالہ سے بڑا حکم

مارگلہ ہلز ، درختوں کی غیرقانونی کٹائی ،وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بھی ایکشن

مارگلہ ہلز،درختوں کی کٹائی پرتحقیقاتی کمیٹی قائم،پاک فوج بھی کمیٹی کا حصہ

Shares: