یہ کہانی میری آپ بیتی ہے بس سانپ اور دوسرے کردار نقلی ہیں کہانی کو سمجھنے والے دماغ سے اگر پڑھا جائے تو بہت زبردست پوائنٹ ہے کسی کے لئے
*سبق آموز ____*
گاؤں میں میرے ایک دوست نے ایک سانپ رکھا ہوا تھا نہایت ہی خوبصورت اور دلکش سفید رنگ دھاری دار تھا
میں اکثر اس کے گھر پر جاتا اور سانپ کے ساتھ دل بہلاتا تھا، یا آپ یوں کہ لیں کہ میں اس سے بہت مانوس ہوگیا تھا، ایک دن میں سانپ کے ساتھ کھیل رہا تھا میں لیٹا ہوا تھا کہ سانپ نے مجھے پاؤں پر ڈس لیا، ﷲ کی قدرت خون کڑوا ہونے کی وجہ سے مجھے کچھ خاص پریشانی تو نہ ہوئی بس ڈنگ کی تھوڑی سی تکلیف ہوئی_
میں دوست کو بتائے بغیر واپس آگیا کچھ دنوں بعد جب دوبارہ اس کے گھر گیا تو سانپ نے ایک بار پھر خلافِ توقع مجھے ڈس لیا، اور حیرانی کی بات مجھے کچھ نہ ہوا اب کی بار میں ایک دن کے ناغہ کے بعد گیا تو سانپ نے اپنا نرم سا جسم میرے اردگرد لپیٹ لیا، میں بے خبری میں اس سے کھیلتا رہا جیسا کہ میں بتا چکا ہوں میں اس سانپ کم دوست زیادہ سے بہت مانوس ہو چکا تھا اس لئے اسے کچھ کہہ نہیں سکتا تھا _
خیر مجھے کسی کام سے شہر جانا پڑ گیا جب ایک ہفتے بعد میں واپس آنے لگا تو دوست نے کال کی کہ کسی ماہر ڈاکٹر کو ساتھ لے آنا سانپ بیمار ہوگیا ہے اسے چیک کروانا ہےمیں ڈاکٹر کو لے کر سیدھا دوست کے گھر آیا، میرے دوست نے بتایا کہ سانپ نے ایک ہفتے سے کھانا پینا چھوڑ دیا ہے کمزور ہو گیا ہے،
جب ڈاکٹر صاحب نے معائنہ کرنے کے بعد جس چیز کا انکشاف کیا تو ہم دونوں حیران رہ گئے_______
ہوا یہ کہ ڈاکٹر صاحب نے بتایا کہ جب سانپ میرے جسم کے اردگرد گھیرا ڈال کر کھیل رہا تھا تو بظاہر وہ کھیل رہا تھا مگر اصل میں وہ جا ئزہ لے لیا تھا کہ کتنے دن وہ کھانا نہ کھائے تو مجھے وہ کھا سکتا ہے اس لئیے سانپ نے ایک ہفتے سے کھانا نی کھایا- مزید یہ کہ جب میں نے بتایا کہ سانپ دو دفعہ مجھے ڈس چکا ہے تو ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ اگر آپ پہلی دفعہ ہی اِسے مار دہتے تو اچھا ہوتا مگر آپ نے خود موقع دیا اسے اس میں سانپ کی نہیں آپکی غلطی ہے اگر آپ اُسی دن مار دیتے تو آج یہ آپکو کھانے کی تیاری نہ کر رہا ہوتا_____ لہذا میں نے دوست کے ساتھ مل کر اُس سانپ کو ٹھکانے لگایا اور ﷲ کا شکر ادا کیا_____
*خلاصہ* :- آپ بھی اپنے اردگرد نظر دوڑائیں اور دیکھیں کہ آپ کے دوستوں، رشتے داروں، اور خیر خواہوں کی شکل میں کئی ایسے سانپ ہونگے جو آپکو ڈسنے کے لئے تیار بیٹھے ہیں اپنے آپکو محفوظ رکھئیے زمانے سے اور لوگوں کے شر سے، ضروری نہیں وہ سانپ بظاہر ہی کوئی سانپ ہو کسی کسی انسان کا دل، دماغ، زبان، آنکھ غرض کُچھ بھی ایسا سانپ ہو سکتا ہے جس سے آپکو نقصان تو ہوتا ہے پر پتا تب چلتا ہے جب آپ برباد ہو چُکے ہوتے ہیں_
ایک بات اور قارئین انسان کی سب سے بڑی دولت اُسکی عزت ہے اسے سنبھال کر رکھیں کیونکہ یہ ایک بار چلی گئی تو واپس نی آئے گی اپنے آپ کو معاشرے میں ایسے بنائیں کہ دوسرے آپکی کاپی کریں نا کہ آپ سے نفرت کریں_
@SAA_afridi