ملا وی میں سابق رکن پارلیمنٹ نے ایوان میں اپنے سرمیں گولی مار کراپنی جان لے لی۔
باغی ٹی وی : ” العربیہ” کے مطابق اس واقعے کو شرقی افریقی ملک ملاوی کے رکن پارلیمنٹ کے ایک قانونی بل پراختلاف کا شاخسانہ قرار دیا جا رہا ہے جس میں اس نے اپنے حقوق پر قانونی تنازع کے باعث خود کو گولی ماری بتایا جاتا ہے۔
پولیس ترجمان نے بتایا 50 سالہ سابق رکن نے جمعرات کو دارالحکومت لِلونگ وے میں پارلیمنٹ کی عمارت کے اندر خودکشی کی۔ وہ آتشیں اسلحہ پارلیمنٹ کے کلرک کے دفتر میں لے کر آیا جہاں اس نے خود کو گولی ماری۔
ترجمان نے کہا کہ سابق پارلیمنٹیرین کلیمنٹ چیوایا معمول کی سیکیورٹی چیک کے باوجود عمارت میں اسلحہ کے ساتھ داخل ہوئے تھے چیوایا معذور تھے اور وہیل چیئر استعمال کر رہے تھے۔چیکنگ کے دوران پارلیمنٹ ہاؤس میں میٹل ڈٹیکٹر نے دھاتی اشیاء کی نشاندہی کی مگر عملے نے سمجھا کہ وہیل چیئر کی ہےاس لیے انہیں اندر جانے کی اجازت دی گئی۔
عمران خان کے خلاف سازش سامنے آنے سے پہلے ہی دم توڑگئی:آف شورکمپنیوں کے مالک کے حٰیران کن انکشافات
50 سالہ سابق رکن پارلیمنٹ نے 2004 سے 2019 تک ملاوین پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے مسلسل تین مرتبہ خدمات انجام دیں 2014 اور 2019 کے درمیان ایک مدت کے لیے وہ اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر رہے۔
پارلیمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حادثے کے وقت عدالت میں ان کی گاڑی سے متعلق ایک مقدمہ زیر التوا تھا جو ایکسیڈنٹ ہوگئی تھی جبکہ ملکیت کی منتقلی مکمل نہیں ہوئی تھی اور انشورنس کی میعاد ختم ہو چکی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ایوان نمائندگان اس معاملے پر کام کر رہا تھا توسابق ڈپٹی اپریل 2020 میں اٹارنی جنرل کے دفتر گئے تھے یہ معاملہ محتسب کے دفتر میں بھی پیش کیا گیا شکایات کی تحقیقات کرنے والی ایک پبلک باڈی محتسب کے فیصلے کو بعد میں ملاویائی عدالت نے نظر انداز کر دیا تھا۔