باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے سابق فوجیوں کو پولیس میں مستقل نہ کرنے کیخلاف دائر تمام درخواستیں مسترد کردیں

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے محمد اشرف سمیت دیگر ریٹائرڈ فوجیوں کو بطور کانسٹیبل مستقل کرنے کی درخواستوں پر سماعت کی. سرکاری وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سابق فوجیوں کو قانون کے مطابق ملازمت سے برطرف کیا گیا.سابق فوجی سپاہی مستقل کرنے کی سرکاری پالیسی کے زمرے میں نہیں آتے،ریٹائرڈ فوجیوں کو مستقل کرنے کے حوالے سے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی جس نے اس معاملے کا جائزہ لیا،

سرکاری وکیل کا مزید کہنا تھا کہ اعلی سطحی کمیٹی نے تمام درخواست گزاروں کی مستقلی کا موقف سن کر درخواستیں مسترد کی ہیں،

سابق فوجی اشرف سمیت دیگر نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ محکمہ پولیس نے سابق فوجیوں کو بطور سپاہی کی بھرتی کیلئے اشتہار دیامیرٹ پر محکمہ پولیس میں بطور سپاہی بھرتی کیا گیا،ہم دس سال سے محکمہ پولیس میں کنٹریکٹ پر فرائض انجام دے رہے ہیں دیگر محکموں کے کنٹریکٹ ملازمین کو ملازمتوں پر مستقل کردیا گیا ہے،

پٹرولیم بحران ، کمپنیوں نے ملبہ حکومت پر ڈال دیا، عوام کو مزید پریشان کر دینے والی خبر آ گئی

پٹرولیم قیمتوں میں تاریخ کا بلند ترین33 فیصد اضافہ’’چینی اسکینڈل پارٹ ٹو‘‘ہے،شہباز شریف،بلاول

خان صاحب آپکے لیے ایک آفر ہے استعفی دو اور گھر جاؤ،جنید سلیم

آپ کیلئے پٹرول کی قیمتیں روکنا تو کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا تو اب کیا ہوا؟ فہد مصطفیٰ

مت بھولو کہ عمران خان مافیا کے خلاف 24 سال جہاد کرنے کے بعد نہ صرف وزیرِاعظم بنا بلکہ کرپشن کی چٹانوں سے ٹکرایا، عون عباس

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

‏تنخواہ اور پینشن ایک روپیہ نہیں بڑھائی ، پٹرول 25 روپے مہنگا کرکے بتا دیا سلیکٹڈ کے دل میں اس قوم کے لئے کتنا درد بھرا ہوا ہے، جاوید ہاشمی

25 روپے اضافے جیسے عوام دشمن اقدام کا دفاع کوئی منتخب وزیر نھیں کرسکتا یہ فریضہ باہر سے لائے گئے پراسرارمشیر ھی کر سکتے ، سلمان غنی

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرار داد جمع

درخواست گزاروں کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ پولیس درخواست گزاروں کو دس سال گزرنے کے باوجود مستقل نہیں کررہا، درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ عدالت آئی جی پنجاب کو سابق فوجیوں کو ملازمت پر مستقل کرنے کا حکم دے، عدالت نے فریقین کے تفصیلی دلائل سننے کے بعد تمام درخواستیں مسترد کردی

Shares: