کرپشن ثابت ہوتی تو یہاں کھڑا نہ ہوتا بلکہ منہ چھپا کر کسی جنگل میں پھر رہا ہوتا ،وزیراعظم
اسپیشل سینٹرل کورٹ لاہورمیں آج منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی
شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا وزیراعظم شہبازشریف ، وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز سمیت تمام ملزمان کی ضمانتیں منظورکر لی گئیں عدالت نے شہباز شریف ،حمزہ شہباز سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں کی توثیق کردی عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 10،10 لاکھ روپےکے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی عدالت نے شریک ملزمان کو 2،2 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی اسپیشل سینٹرل کورٹ لاہور نے تمام ملزمان کو 7روز میں مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کر دی
وزیراعظم شہباز شریف اسپیشل سینٹرل کورٹ لاہور میں پیش ہو گئے-عدالت نے شہباز شریف ،حمزہ شہباز سمیت دیگر کی حاضری لگانے کا حکم دیا ،عدالت نے کہا کہ ملک مقصود کی خبرمیڈیا پر چل رہی ہے وہ فوت ہو گیا ہے، ایف آئی اے حکام نے عدالت میں کہا کہ ابھی تک ملک مقصود کی وفات کی تصدیق نہیں ہوئی، ہم نے تصدیق کے لیے انٹر پول کو لکھا ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ ہم پھرملک مقصود کواشتہاری کیسے قرار دیں گے؟ ایف آئی اے حکام نے کہا کہ ہمیں آفیشل طور پر تصدیق نہیں ہوئی کہ ملک مقصود مر چکا ہے،
دوران سماعت وزیراعظم شہباز شریف روسٹرم پر آ گئے ،شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میرا حق میں اپنی ضمانت سے متعلق عدالت کو حقائق بتاوں،ایف آئی اے کا وہی کیس ہے جو نیب نے بنا رکھا ہے ،میرے اوپر آشیانہ اور رمضان شوگر مل کیس بنائے گئے ، جج نے وزیراعظم شہباز شریف سے سوال کیا کہ ان میں آپکا کوئی شیئر نہیں ہے ؟شہباز شریف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرا کوئی شئیر نہیں ہے،آشیانہ کیس میں اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا گیا میرے کیسز میں لاہور ہائیکورٹ مفصل فیصلہ دے چکی ہے نیب والے میرے خلاف سپریم کورٹ گئے اور نعیم بخاری پیش ہوئے جب نیب عقوبت خانے میں تھادو مرتبہ ایف آئی اے نے تحقیقات کیں،میں نے ایف آئی اے سے کہا کہ وکلا کی مشاورت کے بعد جواب دوں گا ،میں نے ایف آئی اے سے کہا کہ زبانی میں جواب نہیں دوں گا ،عدالت میں جب ضمانت کا معاملہ گیا تو 4 ججز نے میرے حق میں فیصلہ دیا،4ججز نے کہا کہ کرپشن منی لانڈرنگ اور بے نامی اثاثوں کے کوئی شواہد نہیں ملے،میرے لیے عزت کی اور کیا بات ہو گی کہ میرٹ پر بری ہوا،پراسیکیوشن نے کہا کہ یہ منی لانڈرنگ اور کرپشن کا کیس نہیں ہے جب میں اپوزیشن میں تھا تو نیب اس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ گیا ہی نہیں اس عدالت میں کیس ٹرانسفر ہونے سے پہلے درجنوں بار پیش ہوا،آپ سے پہلے جج نے سختی کی کہ چالان مکمل کیوں نہیں کرتے یہ 99 اعشاریہ 99 فیصد وہی الزمات ہیں جو نیب نے لگائے میں تنخواہ نہیں لیتا، سی ای او نہیں ہوں، شئیر ہولڈر نہیں ہوں،
وزیراعظم شہباز شریف نے عدالت میں مزید کہا کہ بطور وزیراعظم پاکستان بھی کچھ گزارشات عدالت کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں مشتاق چینی والے معاملے پر عدالت کو کچھ بتانا چاہتا ہوں،پنجاب اور سندھ میں گنے کا ریٹ مختلف ہوتا ہے جو حقائق عدالت میں بیان کروں گا دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا گنے کی قیمت سندھ میں یکایک کم کر دی گئی قیمت کم کرنے سے پنجاب میں کہرام مچ گیا کہ سندھ میں قیمت کم ہو گئی ہے پنجاب شوگر ملز نے مطالبہ کیا کہ سبسڈی دی جائے، میرے خاندان کی بھی ملیں ہیں میں نے کہا کہ آپ ہر بار کماتے ہیں اس بار نقصان کر لیں،میرے وکیل نے ضمانت کے حوالے سے تمام دلائل دے دیئے ہیں میرے خلاف کرپشن کا کوئی کیس ثابت نہیں ہوا ،عزت ہی انسان کا خاصہ ہوتا ہے ،اللہ نے وزارت عظمٰی کی ذمہ داری دی ،اللہ سے دعا ہے یہ ذمہ داری خوش اسلوبی سے نبھاؤ کرپشن ثابت ہوتی تو یہاں کھڑا نہ ہوتا بلکہ منہ چھپا کر کسی جنگل میں پھر رہا ہوتا ،کیس میں درجنوں پیشیاں بھگتیاں ہیں ، ایک سال تک چالان پیش نہیں کیا گیا ،چالان پیش اس لیے نہیں کیا گیا کہ کہ کسی طرح مجھے گرفتار کر لیں میرا کسی شوگر ملز سے کوئی تعلق نہیں ہے ،میں شئیر ہولڈر نہیں ہوں
وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز عدالت سے روانہ ہو گئے،ایف آئی اے پراسیکیوٹر فاروق باجوہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ضمانت کے دوران ملزمان کا رویہ مثبت رہا،شہباز شریف کا ڈائریکٹ رمضان شوگر مل سے کوئی تعلق نہیں، شہباز شریف ڈائریکٹر ہیں نہ ہی سی ای او ہیں، شہباز شریف کے ذاتی اکاونٹ میں 4 مشکوک ٹرانزیکشن ہوئی ،رمضان شوگر مل میں حمزہ شہباز اس وقت ایم این اے تھے اور سی ای او تھے، حمزہ شہباز نے سالانہ آڈٹ رپورٹ میں دستخط کیے ہوئے ہیں،ایڈوکیٹ امجد پرویز نے کہا کہ کسی قانون کے تحت سی ای ہونا کوئی جرم تو نہیں ہے،
عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا جو اب عدالت نے سنا دیا ہے، عدالت نے ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لی ہیں
نواز شریف کو سرنڈر کرنا ہو گا، اگر ایسا نہ کیا تو پھر…عدالت کے اہم ریمارکس
نواز شریف حاضر ہو، اسلام آباد ہائیکورٹ نے طلبی کی تاریخ دے دی
نواز شریف کو فرار کروانے والے پروفیسر محمود ایاز کے نئے کارنامے،سنئے مبشر لقمان کی زبانی
شریف فیملی منی لانڈرنگ مقدمے میں پیش ہونے والا پراسکیوٹرعدالت میں بیہوش