صدر عارف علوی کو نااہل قرار دینے کی درخواست پر آیا فیصلہ
سپریم کورٹ میں صدر عارف علوی کو نااہل قرار دینے کی درخواست پر سماعت ہوئی،
کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے کی ،درخواست شہری ظہور مہدی کی جانب سے دائر کی گئی تھی،درخواست میں صدر عارف علوی کو 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دینے کی درخواست کی گئی تھی، سپریم کورٹ نے شہری کی درخواست خارج کردی
صدر عارف علوی کا تعلق تحریک انصاف سے ہے، عمران خان نے انہیں صدر مملکت مقرر بنایا تھا، عمران خان کی حکومت ختم ہو چکی تا ہم عارف علوی ابھی تک صدر مملکت ہیں، موجودہ پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت صدر مملکت کے کئی اقدامات سے ناخوش بھی ہے، مواخذے کی تحریک پیش کرنے کا بھی کہا گیا تھا تا ہم ابھی تک پیش نہیں کی گئی، صدر مملکت عارف علوی کی عمران خان سے ملاقاتیں بھی ہوتی رہتی ہیں، صدر مملکت کی نااہلی کی درخواست پر آج سماعت کے بعد عدالت نے درخواست خارج کر دی ہے
صدر مملکت کی کل تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد کے ساتھ آڈیو بھی لیک ہوئی تھی،یں، مبینہ آڈیو میں یاسمین راشد نے صدر عارف علوی سے کسی سے خان کیلئے بات کرنے کی درخواست کی،یاسمین راشد نے مبینہ آڈیو میں صدر عارف علوی سے کہا کہ ’سر یہاں پر صورتحال پر بہت خراب ہے پیٹرول بم پھینکنا شروع کردیے ہیں ہمارے ورکرز نے اس سے پہلے کہ خون خرابا ہو، میرا خیال ہے آپ کو کسی سے بات کرنے کی ضرورت ہے
اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج
عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،
عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے