صدر مملکت نے بینکنگ محتسب کے فیصلہ کے خلاف حبیب بینک کی اپیل کو مسترد کر دی
صدر مملکت نے بینکنگ محتسب کے فیصلہ کے خلاف حبیب بینک کی اپیل کو مسترد کر دی
باغی ٹی وی :صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے صارف کے علم میں لائے بغیر الیکٹرانک فنڈز ٹرانسفر کے باعث اس کے مالی نقصان کو پورا کرنے سے متعلق بینکنگ محتسب کے فیصلہ کے خلاف حبیب بینک لمیٹڈ کی اپیل کو مسترد کر دیا۔ صدر مملکت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ایسے واقعات سے بچنے کیلئے صارفین کو ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق معلومات کی فراہمی بینکوں کی ذمہ داری ہے۔
صدر مملکت نے بینکنگ محتسب کے مالی نقصان پورا کرنے کے فیصلہ کے خلاف حبیب بینک لمیٹڈ کی اپیل کے جواب میں کہا کہ ہمارے عام لوگوں کو ٹیکنالوجی کی معلومات کے ذریعے تحفظ کی ضرورت ہے، بینک کو اس کو یقینی بنانا چاہئے۔ ایک ریٹائرڈ شہری شکایت کنندہ علی غلام جن کا حبیب بینک لمیٹڈ اسلام آباد میں اکائونٹ ہے، کو اپنی بینک سٹیٹمنٹ کے ذریعے معلوم ہوا کہ نان تھری ڈی سکیور ٹرانزیکشن کے ذریعے اس کی 6 لاکھ 7 ہزار 804 روپے کی رقم غائب ہو گئی ہے۔
شکایت کنندہ نے بینک میں شکایت کی کہ اس نے انٹرنیٹ بینکنگ فیسیلٹی فعال کرنے کیلئے کوئی درخواست نہیں دی تھی اور ان کی ذاتی دستاویزات رقم کی متنازعہ منتقلی کیلئے استعمال کی گئی۔ بینک کی جانب سے شکایت کا ازالہ نہ ہونے پر اس نے بینکنگ محتسب سے رابطہ کیا۔ بینک نے وہاں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا کہ اس نے اکائونٹ ہولڈر کو بینک کے ساتھ روابط قائم کرتے وقت ٹیکنالوجی کے الیکٹرانک فنڈز ٹرانسفر اور دیگر استعمال سے متعلق کچھ بھی آگاہ نہیں کیا تھا۔
بینک نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے 10 جون 2016 کو جاری کئے گئے سرکلر میں دی گئی ہدایات پر بھی عمل نہیں کیا جس میں بینکوں کو اختیار دیا گیا ہے کہ کارڈ سروس پرووائیڈر رقم کی ادائیگیوں کے استعمال سے متعلق صارفین کی رائے حاصل کرے گا اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کی پالیسی کے مطابق اس کی رائے کا ریکارڈ رکھے گا۔ صدر مملکت نے اپنے حکمنامہ میں کہا ہے کہ شکایت کنندہ کی رقم کا نقصان اس لئے ہوا کیونکہ بینک نے اس کی درخواست اور رائے کے بغیر الیکٹرانک فنڈز ٹرانسفر کی سہولت کو فعال کیا،
اگر بینک یہ طریقہ کار استعمال نہ کرتا تو اکائونٹ ہولڈر مالی نقصان سے بچ سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی متعلقہ دفعات کے مطالعہ سے یہ نتیجہ اخذکیا جا سکتا ہے کہ بینکنگ محتسب بینک افسران کی ہر قسم کی بدعنوانیوں ، غلط کاموں اور جعلی لین دین سے متعلق شکایات کی تفتیش کرتا ہے اور انکوائری کے اختتام پر مناسب احکامات جاری کرتا ہے۔
صدر نے کہا کہ بینک کو شکایت کنندہ کے دعوے سے متعلق بینکنگ محتسب کے فیصلہ پر عملدرآمد کیلئے مناسب وقت دیا گیا تاہم بینک قانون کے تحت اپنی ذمہ داری اور واجب الادا رقم کی ادائیگی میں ناکام رہا۔ انہوں نے حکم دیا کہ بینک کی اپیل کسی بھی میرٹ پر پوری نہیں اترتی اور اسے مسترد کیا جاتا ہے۔