سکردو کا شمار پاکستان کے خوبصورت ترین تفریحی مقامات میں ہوتا ہے۔ قدرتی حسن سے مالا مال یہ دلفریب وادی اپنی نظیر آپ ہے۔ گلگت بلتستان میں واقع سکردو سطح سمندر سے تقریباً آٹھ ہزار فٹ کی بلندی پر دریائے سندھ اور دریائے شگر کے حسین سنگم پر واقع ہےجو قراقرم سے ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے کو جدا کرتا ہے۔ سکردو کی خوبصورت وادیاں ،شفاف قدرتی پانی کے چشمے،برف کی چادر اوڑھے ہوئے بلند و بالا پہاڑ اور سرسبز نظارے پاکستان کے حسن کو مزید چار چاند لگا دیتے ہیں ۔علاوہ ازیں تاریخی ورثہ اور ثقافت کے دل آویز رنگ اس کی اہمیت میں اضافے کاباعث ہیں۔خوبصورت وادی سیاحوں اور خاص طور پر کوہ پیماؤں کے لئے توجہ کا مرکز ہے۔ یہی وجہ ہے کے اسے دنیا بھر میں کوہ پیمانوں کی جنت سمجھا جاتا ہے۔سکردو اسلام آباد سے تقریباً پچیس سے تیس گھنٹے کی مسافت پر واقع ہے۔
سکردو کی اہمیت : پاکستان ٹورزم کونسل کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا کی چودہ بلند ترین چوٹیاں جن کی اونچائی آٹھ ہزار فٹ سے زائد ہے ان میں سے پانچ کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے۔ ان بلند ترین چوٹیوں میں کے ۔ٹو ،گاشربرم ، بروڈ پیک اور گاشر برم دوم سکردو میں واقع ہیں ۔
گرمیوں میں اپریل سے اکتوبر کے مہینوں کے دوران سیاح اور کوہ پیما سکردو کا رخ کرتے ہیں ۔علاہ ازیں اس وادی میں سیاچن،بالتورو، گیاری اور گیانگ جیسے منفرد گلیشیرز واقع ہیں ۔یہ گلیشیئرز قدرتی نظاروں کے ساتھ ساتھ شفاف پانی مہیا کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔سکردو نہ صرف مرکزی شہر کا ہیڈ کوارٹر ہے بلکہ چین، بھارت، افغانستان کی سرحد سے متصل ہونے کی بنا پر پاکستان کا انتہائی اہم حصہ شمار کیا جاتا ہے۔ سکردو کے دلکش مقامات میں قلعہ سکردو ،ستپارہ جھیل،قلعہ شگر ،کچورا جھیل،شنگریلا اور دیوسائی نیشنل پارک قابل دید ہیں ۔
: سکردو میں واقع چند اہم مقامات
قلعہ سکردو : اس قلعے کا دوسرا نام کھرفچو فورٹ ہے جس کی تاریخ آٹھویں صدی سے ملتی ہے۔اس قلعے کو قلعوں کا بادشاہ بھی کہاجاتا ہے۔یہ سات منزلوں پر محیط بلند عمارت تاریخ اور ثقافت کا حسین امتزاج ہے جس نے علاقے کو بے حد رونق بخشی ہے۔ یہ قلعہ سیاحوں کے لئےقابل دید ہے۔
قلعہ شگر :اس قلعے کی تعمیر چار سو سال قبل راجہ شگر نے کروائی ۔ یہ قلعہ سکردو سے ستائیس کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے جو گلگت بلتستان کی ثقافت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اس کی خوبصورتی سے عیاں ہے کہ یہ عمارت اس دور کے کاریگروں کا ایک عظیم شاہکار ہے۔قلعے کی عمارت کے اطراف میں سر سبزد باغات دیکھنے والوں کی نظروں کو تقویت بخشتے ہیں ۔
ستپارہ جھیل : یہ جھیل باقی مقامات کی طرح سیاحوں کے لئے خاصی اہمیت کی حامل ہے ۔قدرتی پانی پر مشتمل یہ جھیل 2600 میٹر کی بلندی پر واقع ہے جبکہ 1.5 میل کے وسیع رقبے پر محیط ہے ۔ حکومت نے مقامی لوگوں کی بجلی کی ضرورت کو پورا کرنے اور فصلوں کو سیراب کرنے کے لئے اس جھیل پر حال ہی میں ڈیم کی تعمیر مکمل کی ہے۔
کچورا جھیل:قدررتی حسن سے مالا مال سکردو میں واقع یہ جھیل آئینے کی مانند شفاف پانی پر مشتمل ہےجو ہمالیہ کے پہاڑی سلسلوں کا خوبصورت عکس پیش کرتی ہے ۔مزید براں زیریں کچورا جھیل جو شنگریلا جھیل کے نام سے بے حد مقبول ہے۔1983 میں اس جھیل پر قائم کردہ ریزورٹ سے اس جھیل کو خاصی مقبولیت ملی۔
دیوسائی نیشنل پارک: سکردو کے باقی مقامات مانند دیوسائی اپنی مثال آپ ہے۔سفید پوش پہاڑوں کے حصارمیں گھرا ہوا یہ ویرانہ سیاحوں کے لیے خاصی اہمیت کا حامل ہے۔بادلوں کی آنکھ مچولی، نیلگوں بہتا ہوا پانی اور کانوں میں رس گھول دینے والی خاموشی سیاحوں پر سحر طاری کردیتی ہے۔دیوسائی سطح سمندر سے تقریباً 13497 فٹ اونچائی اور843 مربع میٹر پر پھیلا ہوا رقبہ ہے۔دیوسائی نیشنل پارک کو بین الااقوامی سطح پر بھورے ریچھوں کے لئے محفوظ سرزمین کے طور پر جانا جاتاہے۔
بیک وقت نیلگوں جھیلوں ،دریاؤں کے سنگم ، خوبصورت وادیوں ، سبز اور سفید رنگ کی چادڑ اوڑھے ہوئے بلند و بالا پہاڑوں ،وسیع میدانوں کے حسن سے لطف اندوز ہونے کے لئے سکردو دنیا کے بہترین تفریحی مقامات میں سے ایک ہے۔
Written By: Khalid Imran Khan
Twitter ID: @KhalidImranK