خاتون اول ثمینہ عارف علوی نے کہا ہے کہ صدر پاکستان عارف علوی کی خصوصی ہدایات کے مطابق حکومت پاکستان بریسٹ کینسر آگاہی مہم پرمکمل طور پر عمل پیرا ہے تاکہ اس مرض کی ابتدائی مراحل میں کی تشخیص کے امکانات میں اضافہ ہوسکے،

اسلام آباد ۔ 30 اکتوبر (اے پی پی) خاتون اول ثمینہ عارف علوی نے کہا ہے کہ صدر پاکستان عارف علوی کی خصوصی ہدایات کے مطابق حکومت پاکستان بریسٹ کینسر آگاہی مہم پرمکمل طور پر عمل پیرا ہے تاکہ اس مرض کی ابتدائی مراحل میں کی تشخیص کے امکانات میں اضافہ ہوسکے کیونکہ اس طرح 80 فیصد سے زائدکیسز میں مکمل بچاؤ کے امکانات روشن ہو جاتے ہیں۔ وہ بدھ کو شفا انٹر نیشنل ہسپتال میں بریسٹ کینسر آگاہی مہم سیمینار کے شرکاء سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے ملک کی ترقی اور خوشحالی میں پاکستانی خواتین کے کلیدی کردار پر روشنی ڈالی اور تمام خواتین کوبریسٹ کینسر کے حوالے سے کسی بھی ابتدائی بے اعتدالی اور پیچیدگی سے محتاط رہنے کی تاکید کی اور 40 سال سے زائد عمر خواتین کو تلقین کی کہ سال میں ایک بار میموگرافی ضرور کرائیں تاکہ بریسٹ کینسر ماضی کا حصہ بن سکے۔ انہوں نے تمام متعلقہ اداروں پر زور دیا کہ وہ اس قومی مقصد کا حصہ بنیں اوربریسٹ کینسر کے مریضوں کو باقاعدہ معائنے کا مشورہ بھی دیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صحت کے شعبے سے متعلق نجی اداروں کو اپنی مہارت سے حکومت کو بھی آگاہ رکھناچاہیے تاکہ پاکستانی خواتین کو بریسٹ سکریننگ تک آسان رسائی میسر ہوسکے۔انہوں نے وفاقی وزارت صحت کے ساتھ شفا کے مشترکہ اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو اس بیماری سے متعلق معلومات فراہم کرنے اوران کی حوصلہ افزائی کیلئے اس طرح کے بریسٹ کینسر آگاہی سیمینار منعقدہونے چاہییں۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ خواتین اس قسم کی بیماریوں کے متعلق بات کرتے ہوئے اچھا محسوس نہیں کرتیں،

بیگم عارف علوی نے کہا کہ میں ان خواتین کو مشورہ دینا چاہتی ہوں کہ وہ اپنی ہچکچاہٹ کو ایک طرف رکھیںکیونکہ آپ کی صحت کی دیکھ بھال ہونا زیادہ ضروری ہے۔ ڈاکٹر عائشہ عیسانی مجید،جو کہ منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کی نیشنل بریسٹ کینسر آگاہی مہم کی مرکزی شخصیت ہیں اور پاکستان بھر میں آگاہی مہم کی منتظم ہیں، نے بریسٹ کینسر کے خطرناک محرکات یعنی جینیاتی تغیرات، موٹاپا، جسمانی ورزش کی کمی، تابکاری اثرات کی حامل شعاعوں، وغیرہ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت، خواتین میں بریسٹ کینسر کی بذاتِ خود جانچ کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تربیت ممکن بنارہی ہے۔ شفا انٹر نیشنل ہسپتال کے کنسلٹنٹ ریڈی ایشن آنکولوجسٹ ڈاکٹر ایم فرخ نے کہا کہ ایشیاء میں بریسٹ کینسر کی شرح پاکستان میں سب سے زیادہ ہے، یہ خواتین میںا موات کی دوسری بڑی وجہ ہے۔ایک انداز ے کے مطابق ہمارے ملک میں سالانہ 90,000واقعات رپورٹ ہورہے ہیں اور 40,000سے زائد اموات اس کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ ہر نو میں سے ایک پاکستانی خاتون کو اپنی زندگی کے کسی نہ کسی مرحلہ پر بریسٹ کینسر کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ مزید برآں، وفاقی وزارت صحت کے اشتراک سے شفا انٹر نیشنل ہسپتال، آگاہی کیلئے جڑواں شہروں کی مختلف یونیورسٹیز میں بریسٹ کینسر آگاہی مہم کا اہتمام کر رہا ہے۔ اس مہم کا اہتمام بحریہ یونیورسٹی ، فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی، کامسیٹس یونیورسٹی ،اور فاسٹ یونیورسٹی میں کیا گیا۔ شفا نے بریسٹ کینسر سے متعلقہ تفصیلات کے معلوماتی پمفلٹ یونیورسٹی کے طلباء میں تقسیم کئے۔ شفا اپنے مریضوں کو مفت سکریننگ اور پچاس فیصد رعایتی بریسٹ میمو گرافی فراہم کررہا ہے، شفا کے چیئر مین بورڈ آف ڈائریکٹرز ڈاکٹر حبیب الرحمن ، ڈاکٹر منظور ایچ قاضی (چیف ایگزیکٹو آفیسر)، تیمور شاہ (چیف آپریٹنگ آفیسر)، فیکلٹی ممبران، عملے اور بڑی تعداد میں شہریوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔

Shares: