سموگ تدارک کیس،جتنا کردار فیکٹریوں کا اتنا ہی ماحولیات کے افسران کا ہے،عدالت

0
219
smog04

لاہور ہائیکورٹ، اسموگ کے تدراک سے متعلق کیس کی سماعت 22نومبر تک ملتوی کر دی گئی

درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے گزارشات پیش کی گئیں، وکیل نے کہا کہ ریسٹورنٹ کو جلد بند کیا جائے گا ،سینما ہال جم وغیرہ بھی بند رہیں گے،عدالت نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ گزارشات غیر ضروری ہیں ،جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ جم کے بند کرنے کا حکم تو کورونا کے دوران دیا تھا،ا سموگ پھیلانے میں جتنا کردار فیکٹریوں کا ہے اتنا ہی ماحولیات کے افسران کا ہے، ہمیں ان افسران کی نشان دہی کروائیں ان کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی،گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کے خلاف بھی کارروائی یقینی بنائی جائے،ڈولفن والے اور کچھ نہیں کرتے تو گاڑیاں دھونے والے کی تصویر ہی اتار لیں،

وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ شاہدرہ والا پروجیکٹ ہوگیا ، کیولری گراؤنڈ والا تکمیل کے مراحلےمیں ہے،اکبر چوک والا پراجیکٹ بھی مکمل ہونے کوہے،وکیل ایل ڈی اے نے عدالت کو آگاہ کردیا،جسٹس شاہد کریم نے وکیل ایل ڈی اے سے استفسار کیا کہ وہاں کتنے درحت لگائے ہیں ؟وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ درخت لگانے سے متعلق معاملے پر بھی کام جاری ہیں ،عدالت نے کہا کہ بڑی کمپنیوں سے بات کریں وہ گرین بیلٹس کو بھرنے میں کام کریں کچھ انویسٹ کریں ،اسموگ کے روک تھام کےلیے چین کو خط لکھا وہاں سے جواب آچکاہے ، چین کی جانب سے جو جواب آیا وہ چیف سیکریٹری کے پاس موجود ہے عمل کروائیں،

وکیل نے کہا کہ محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ ا سموگ کا 40 فیصد بھارت سے آیا ہے ،عدالت نے کہا کہ محکمہ ماحولیات کو کچھ پتہ نہیں ہے ،برطانیہ میں ججز آج بھی سائیکل پر دفتر آتے ہیں،آپ سائیکلنگ کو فروغ دیں لاہور والے 5 ماہ بعد آپ کو سائیکلوں پر نظر آئیں گے، یہ سب حکومتی ادارے کرسکتے ہیں .

نیب میں اکثر سوالوں کے جواب میں شہباز شریف نے کہا مجھے نہیں پتہ ،ارشاد بھٹی

سائیکل کرائے پر دینے کے لیے مختلف پوائنٹ بنانے کے لیے اسیکم بنائی جائے

آلودگی پھیلانے والی فیکٹروں کو سیل کرنے کا حکم

 ہفتے میں 2روز گھر سے کام کرنے کی پالیسی پر عمل کرائیں

Leave a reply