سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

lahore highcourt

لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کر دیں۔

لاہور ہائیکورٹ کا سات رکنی فل بنچ ا درخواستوں پر 14 مارچ کو درخواستوں پر سماعت کرے گا. سات رکنی بنچ کی سربراہی چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی کر رہے ہیں. پولیس اہلکار رضوان قادر اور خرم رفیق نے نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کو چیلنج کیا ہے.

درخواستوں میں نکتہ اٹھایا گیا ہے کہ ایک ہی واقعہ کی تحقیقات کیلئے بار بار جے آئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی. سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی کی چھان بین کی بنیاد پر مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیر سماعت ہے اور نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کی کوئی ضرورت نہیں ہے. فل بنچ درخواستوں کے قابل سماعت ہونے کے بارے دلائل سن رہا ہے

سانحہ ماڈل ٹاون کا مبینہ ملزم ہوں،جان کو خطرہ،بلٹ پروف گاڑی واپس کی جائے، سابق آئی جی پنجاب عدالت پہنچ گیا

سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مبینہ ملزم،سابق آئی جی پنجاب کو بلٹ پروف گاڑی نہ دی تو …عدالت کا بڑا حکم

سانحہ ماڈل ٹائون، دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواست پرسماعت، چیف جسٹس کا بڑا حکم

ملزموں کو ترقیاں ملنے پر وزیراعظم کو مبارکباد دینے کیلئے الفاظ نہیں مل رہے:ڈاکٹر طاہرالقادری

ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کے پیش نہ ہونے پر عدالت برہم

آئی جی پنجاب سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث پولیس افسروں اور اہلکاروں کو عہدوں سے ہٹائیں: خرم نواز گنڈاپور

وہی قاتل وہی شاہد وہی منصف ٹھرے ….؟سانحہ ماڈل ٹاون:بیرسٹرعلی ظفرکے دلائل،ہائی کورٹ نے11 نومبرکوپھرطلب کرل

لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاون کے حوالے سے دوسری جے آئی ٹی تشکیل دینے کا نوٹفکیشن معطل کر رکھا ہے۔پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی . مقدمہ میں ملوث کانسٹیبل خرم رفیق اور ایک پولیس انسپکٹر نے نئی جے آئی ٹی کو چیلنج کررکھا ہے. ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی جانب سے بنائی گئی نئی جے آئی ٹی کو کام سے روکنے کا حکم دے رکھا ہے. تین رکنی فل بنچ نے نئی جے آئی ٹی ٹی بنانے کا نوٹفکیشن معطل کررکھا ہے. اس کیس میں وزیر اعلی عثمان بزدار سمیت اعلی افسران عدالت کے سامنے پیش ہوچکے ہیں.

درخواستگزار نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی تحقیقات کیلئے 3 جنوری کو نئی جے آئی ٹی بنائی گئی ہے، فوجداری اور انسداد دہشتگردی قوانین کے تحت ایک وقوعہ کی تحقیقات کیلئے دوسری جے آئی ٹی نہیں بنائی جا سکتی،سانحہ ماڈل ٹائون کا ٹرائل تکمیل کے قریب پہنچ چکا ہے،سانحہ ماڈل ٹائون کے 135 گواہوں میں سے 86 گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں،سانحہ ماڈل ٹائون پر ایک جوڈیشل کمیشن اور ایک جے آئی ٹی پہلے ہی تحقیقات کر چکے ہیں، فوجداری قوانین کے تحت فرد جرم عائد عائد ہونے کے بعد نئی تفتیش نہیں ہو سکتی،نئی جے آئی ٹی کی تحقیقات سے سانحہ ماڈل ٹائون کا ٹرائل تاخیر کا شکار ہو جائیگا، سپریم کورٹ نے بهی اپنے فیصلے میں نئی جے آئی ٹی بنانے کا حکم نہیں دیا،سانحہ ماڈل ٹائون کی نئی جے آئی ٹی حکومت کی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے،سانحہ ماڈل ٹائون کی نئی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن غیرقانونی قرار دیا جائے، سانحہ ماڈل ٹائون کی جے آئی ٹی کو فوری طور پر کام کرنے سے روکا جائے،

Comments are closed.