سانحہ پی آئی سی،وزیراعلیٰ نے کس پر کیا تھا اظہار برہمی؟ کون کرے گا انکوائری؟
سانحہ پی آئی سی،وزیراعلیٰ نے کس پر کیا تھا اظہار برہمی؟ کون کرے گا انکوائری؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی آئی سی سانحہ کے بعد کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، وکلا کے پی آئی سی حملے میں پولیس تاخیر پر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو خود ایکشن لینا پڑا۔ جس وقت حملہ ہوا وزیراعلیٰ اسوقت اسلام آباد میں تھے انہوں نے اسلام آباد سے پولیس کو حملہ روکنے کی ہدایات دیں، وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے ٹی وی پر حملہ دیکھ کر چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو احکامات جاری کیے اور وکلا کے حملے پر چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سے برہمی کا اظہار کیا۔
نجی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق وزیراعلی کے احکامات کے بعد بھی سی سی پی او وقوعہ پر نہ پہنچے جبکہ ڈی آئی جی 2 گھنٹے تاخیر سے پہنچے، ایس پی سیکورٹی نے بھی واقعے کی سنگینی کو نہ جانا اور کم اہلکار تعینات کیے، ابتدائی طور پر پی آئی سی پر اینٹی رائیٹ فورس کی صرف 5 ریزرو تعینات تھیں، معاملہ خراب ہونے پر مزید نفری ایک گھنٹہ تاخیر سے پہنچی.
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے سانحہ پنجاب انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی واقعے میں قصور وار کا تعین کرے گی۔ کمیٹی وکلا، ڈاکٹر اور پولیس کے سانحہ میں کردار کا تعین کرے گی، آئندہ ایسے واقعات کے روک تھام کے لیے اس انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا، انکوائری کمیٹی میں شامل ارکان کے نام فائنل کرنے بعد باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
قبل ازیں لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پی آئی سی حملے میں گرفتار وکلا کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، ریکارڈ پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر، ایس ایچ او شادمان اور ڈی ایس پی کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
سانحہ پی آئی سی، کتنے وکلاء پر مقدمات درج ہو گئے؟ اور کیا دفعات شامل کی گئیں؟ اہم خبر
الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے،وکلاء کی ہڑتال،سائلین خوار،گرفتاریوں کے لئے ٹیمیں تشکیل
سانحہ پی آئی سی، وزیراعلیٰ پنجاب عثما ن بزدار کی طلبی ہو گئی
سانحہ پی آئی سی، نقصان کی ابتدائی رپورٹ جاری،کتنے کروڑ کا نقصان ہوا؟
علاوہ ازیں وکلاء کو تحفظ دینے کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے،ایڈوکیٹ ندیم سرور نے وکلا کے گھروں پر چھاپے مارنے کے اقدام کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔ درخواست میں آئی جی پنجاب، سی سی پی او اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت وکلا کے تحفظ کے لیے احکامات جاری کرے، گرفتاریاں روکی جائیں۔
وزیراعظم کا بھانجا مقدمہ میں نامزد، گرفتاری کے لئے کتنے چھاپے مارے گئے؟
چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ لاہور واقعہ افسوس ناک اور قابل مذمت ہے،پی آئی سی واقعہ لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے،پی آئی سی واقعہ لاہور ہائیکورٹ میں ہونے کے باعث زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا،امید ہے اس طرح کے واقعات مستقبل میں پیش نہیں آئیں گے،جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہئے تھا ،متاثرہ خاندان کےساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں،