سانحہ پی آئی سی، وزیراعظم کے بھتیجے کا نام مقدمہ میں شامل کیوں نہ ہو سکا؟

سانحہ پی آئی سی، وزیراعظم کے بھتیجے کا نام مقدمہ میں شامل کیوں نہ ہو سکا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں پی آئی سی کے باہر وکلا کے پرتشدد احتجاج کے دوران وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان خان نیازی بھی ساتھی وکلا کے ساتھ موجود تھے، حسان خان نیازی معروف تجزیہ نگار حفیظ اللہ نیازی کے صاحبزادے ہیں، انہوں نے اس موقع پر دوستوں کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔جو سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوئیں، حسان نیازی کی موجودگی پر مسلم لیگ ن بھی حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ وزیراعظم کا بھتیجا بھی سانحہ پی آئی سی میں ملوث ہے.

پی آئی سی پر وکلاء کے حملے کے بعد وکلاء پر دو الگ الگ مقدمات درج کئے گئے ہیں تا ہم مقدمات میں بااثر افراد کو نامزد نہیں کیا جارہا۔ پنجاب پولیس کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان خان نیازی کو ریلیف دے دیا گیا اور انہیں کسی مقدمے میں نامزد نہیں کیا گیا،بلکہ ہو سکتا ہے نا معلوم افراد میں حسان خان نیازی شامل ہو،

سانحہ پی آئی سی کے بعد اپنے ایک ٹویٹ میں حسان خان نیازی نے کہا کہ تشدد کی ویڈیو دیکھ کر مجھے خود پر بھی شرم آ رہی ہے، میری حمایت صرف متعلقہ ڈاکٹرز کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے تک تھی، میں پر امن مظاہرے کیلئے ان کے ساتھ تھا، یہ ایک برا دن تھا اور میں ایسے مظاہرے کی حمایت پر اپنی مذمت کرتا ہوں۔ وکلا کو بھی حدود میں رہنے کی ضرورت ہے

سانحہ پی آئی سی، کتنے وکلاء پر مقدمات درج ہو گئے؟ اور کیا دفعات شامل کی گئیں؟ اہم خبر

الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے،وکلاء کی ہڑتال،سائلین خوار،گرفتاریوں کے لئے ٹیمیں تشکیل

سانحہ پی آئی سی، وزیراعلیٰ پنجاب عثما ن بزدار کی طلبی ہو گئی

واضح رہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں گزشتہ روز مشتعل وکلا نے فیاض الحسن چوہان کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا،صوبائی وزیر کو موقع پر موجود صحافیوں نے وکلا سے بچایا تھا،فیاض الحسن چوہان نے پریس کانفرنس میں وکلاء تشدد سے بچانے والے صحافی سرفراز خان اور دیگر میڈیا کا شکریہ ادا کیا۔

پی آئی سی حملے کے مقدمات میں نامزد وکلا کی گرفتاریوں کیلئے کریک ڈاؤن کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں انویسٹی گیشن ونگ نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں۔ ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں نامزد وکلا کو گرفتار کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں فوٹیجز کی مدد سے گرفتاریاں کی جائیں گی، پولیس اب تک 34 وکلا کو گرفتار کرچکی ہے

Comments are closed.