باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ایک اور آڈیو لیک ہوئی ہے جس میں وہ عمران خان کے وکیل خواجہ طارق رحیم سے بات کر رہے ہیں

مبینہ آڈیو میں مریم نواز کی تنقید پر دونوں کےدرمیان گفتگوہوتی ہے، لیک ہونے والی آڈیو میں ثاقب نثار کال کرتے ہیں اور سلام کرتے ہیں جس کے جواب میں خواجہ طارق رحیم سلام کا جواب دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ سرا ایدا جواب کوئی چنگی طرح دیئے،کوئی، اینہوں باہر ٹھوکئے کسے طریقے دے نال، جیڑی گلاں کردی اے،اے خاتون جیڑی بولدی اے، جس کے جواب میں ثاقب نثار کہتے ہیں کہ سر میں پتا کی سوچیاسی اہدے تے ، خواجہ طارق رحیم کہتے ہیں ہاں، ثاقب نثار کہتے ہیں کہ فیر مینوں وڈے تارڑ صاحب دی ایک گل یاد آئی،او کہندے سن میاں کتیاں دے بھونکے تے دور دور کھلوتے ہوئے نے،خواجہ طارق رحیم کہتے ہیں کہ اے وی گل ٹھیک اے،

خواجہ طارق رحیم مبینہ طورپر کہتے ہیں کہ یہ بھی بات ٹھیک ہے آپ نے اے آروائے پر ایک جواب اچھا دے دیا ہے،ثاقب نثار نے کہا کہ دوسرا،شکرا لحمدللہ، ابھی بھی میرے اندر حوصلہ ہے کہ میں برداشت کرسکتا ہوں لیکن جا کر کنفیوژ یا ڈیپریس نہیں ہوتا،جب ضرورت ہوئی تو آپ کو بتا دیں گے، آپ کچھ کردینا، آپ نے کردینا ہے مجھے پتہ ہے ،خواجہ طارق رحیم کہتے ہیں کہ مجھے بتا دینا، جو کہیں گے ،اسی طرح ہوجائے گا۔ اس کے بعد فیملی کا حال احوال پوچھنے کے بعد کسی دن چکرلگانے کی دعوت کیساتھ ہی آڈیو ختم ہوجاتی ہے

سینئر صحافی و اینکر حامد میر کہتے ہیں کہ یہ آڈیو لیک ثاقب نثار صاحب کے خلاف نہیں انکے حق میں جا رہی ہے انہوں نے کوئی غیر قانونی بات تو کی نہیں البتہ الزامات لگانے والوں کو کتوں سے تشبیہہ دیدی انہیں کتے برے لگتے ہوں گے مجھے تو بہت اچھے لگتے ہیں ایسی آڈیو لیکس سے کوئی ڈرنے والا نہیں

وزیراعظم شہباز شریف نے آڈیو لیک پر کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس اورسینئروکیل کی آڈیو لیک میں مریم نواز سے متعلق گفتگو قابل مذمت ہے،معاشرے میں خواتین کے بارے میں ایسے لب و لہجے کی مذمت کرنی چاہیے،اجتماعی مذمت ہی معاشرے میں منفی سوچ روک سکتی ہے

اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج 

عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،

عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے 

Shares: