سرگودھا ۔ ڈی ایچ کیو ھسپتال میں سکیورٹی گارڈز بے لگام ۔
ڈی ایچ کیو ہسپتال سرگودھا میں پرائیویٹ سیکورٹی گارڈز کی من مانیا جاری ۔ مریضوں کے لواحقین سے وارڈ میں داخل ہونے کی فیس مقرر کردی گٸ ۔ انتظامیہ خواب خرگوش کے مزوں میں مصروف عمل ۔
اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس کا مالبہ ۔
تفصیلات کے مطابق :
سرگودھا کے سرکاری ہسپتال میں پرائیویٹ سیکورٹی گارڈز کی من مانیا جاری ۔ مریضوں کے لواحقین کی دہائیاں ۔ وارڈ میں داخل ہونے کی فیس مقرر کردی گئی ۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال سرگودھا میں سیکورٹی گارڈز بے لگام ہیں ۔سیکورٹی اہلکار ہسپتال میں حادثات کی روک تھام اور مریضوں کی سیکورٹی پر مامور کیئے گئے ہیں ۔ اور ماہانہ لاکھوں روپے سرکار انہیں تنخواہوں کی مد میں دے رہی ہے ۔ مگر بدقسمتی کے ساتھ پرائیویٹ سیکورٹی اہلکاروں کی ہسپتال میں مریضوں کے ورثاء سے کھل عام بدماشیاں جاری ہیں ۔ آئے روز ہسپتال میں لڑائی جھگڑے معلوم بن گئے ہیں۔ زرائع بتارہے ہیں کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال اور مولا بخش گاہنی ہسپتال میں سینکڑوں افراد سیکورٹی پر مامور ہیں ۔ جنہیں تنخواہیں کم ملنے کی وجہ سے رشوت کو بطور حق سمجھتے ہیں ۔ سات تحصیلوں سے آئے مریضوں کے لواحقین سیکورٹی گارڈز کے خوف سے شدید پریشان ہیں ۔ مریضوں کے ورثاء کا کہنا ہے ۔ کہ سرکاری ہسپتال میں سینکڑوں سیکورٹی گارڈز نے اپنا خوف جمایا ہوا ہے ۔ دوپہر 12 بجے کے بعد ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے وارڈ میں داخلہ ممنوع ہے ۔ جبکہ سیکورٹی گارڈز انٹری کیلئے پیسے وصول کررہے ہیں ۔ جبکہ انکا مزید کہنا ہے کہ تبدیلی کا نعرہ سرگودھا میں دور دور تک نظر نہیں آتا ۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں انتظامیہ کی من مانیوں کی وجہ سے غریب عوام اور علاج کیلئے در بدر ٹھوکریں کھانے والے شدید پریشانی کے عالم میں مبتلاء ہیں ۔ عوام کا کہنا ہے سیکورٹی پر مامور افراد کی جانب سے متعدد بار غریب عوام کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ اور ہسپتال سے دھکے دیکر باہر نکال دیا جاتا ہے ۔ ایم ایس کو تمام صورتحال کا پتہ ہونے کے باوجود تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں ۔ اہکاروں کا ناروا سلوک ہونے کی وجہ سے عوام میں شدید خوف و ہراس پیدا ہوگیا ہے ۔ مزید انکا مطالبہ ہے کہ کرپٹ سیکورٹی اہلکاروں سے عوام کی جان چھڑاٸ جاۓ ۔