سرگودھا ( ادریس نواز چدھڑ سے ) ظلم و بربریت کی انتہا ھو گئی ۔ مولا بخش ھسپتال سے حاملہ عورت کو اٹھا کر باہر پھینک دیا گیا ۔ ذراٸع
تفصیلات کے مطابق :
ذراٸع کے مطابق سرگودھا کے علاقہ چوکی بھاگٹ کی رہائشی خاتون ڈلیوری کے لئیے سرکاری ھسپتال آئی تھی ڈاکٹروں نے ایڈمٹ نھی کیا ۔ خاتون مریضہ اور اسکے لواحقین صفاک ڈاکٹروں کی منت سماجت کرتے رہے ۔ سنگدل مسیحاٶں نے خاتون کا آپریشن کرنا درکنار ھسپتال میں داخل بھی نہیں کیا ۔ حالت غیر ھونے پر حاملہ خاتون مریضہ نے سڑک کنارے فٹ پاتھ پر بچے کو جنم دے دیا ۔ خون میں لت پت خاتون کے ساتھ انسانیت سوز واقع پر شہری غم وغصہ کا اظہار کرتے رہے ۔ 30سالہ پروین بی بی رات بھر  ھسپتال میں بھی بے یارو مددگار پڑی رہی تھی ۔ لیڈی ڈاکٹرز نے چیک تک نہ کیا لواحقین نے شکائت کی تو ڈیوٹی ڈاکٹر نے عملے سے اٹھوا کر ھسپتال سے باہر پھینک دیا ۔ خون میں لت پت مریضہ نے بچے کو سڑک پر جنم دیا تو شہریوں نے مریضہ کی جان بچانے کے لئیے  1122 کو کال کر دی ۔ 1122 نے زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا مریضہ کو زبردستی ھسپتال داخل کروا دیا ۔ مریضہ داخل نہ کرنے پر 1122 عملہ کے ساتھ بھی ڈاکٹر اور عملے کی تلخ کلامی ھوئی ۔سرکاری  مولا بخش ھسپتال میں گائنی کے مریضوں کے ساتھ جانوروں سے بھی بتر سلوک کیا جاتا ھے  شہریوں کی وزیر اعظم  پاکستان عمران خان سے فوری نوٹس لینے کی اپیل ۔ متعدد ڈلیوری کے مریضوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک ڈاکٹروں کی روز کا معمول بن چکا ھے ۔








