ساتھ والے ایوان میں "الو” بولتے ہیں، سینیٹر شہزاد وسیم کے بیان پرحکومتی بینچوں سے اظہار ناراضی

0
38

اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا

مولانا عبدالاکبر چترالی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چترال میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ہے،کم سے کم چترال کے لوگوں کو بجلی تو ملنی چاہیے،اپر چترال میں 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے،اسپیکر رولنگ دیں کہ پیسکو حکام چترال سے معاہدہ کریں

سائرہ بانو نے کہا کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عروج پر پہنچ چکی ہیں،رکشہ چلانے والے خود کشی پر مجبور ہیں،بطور چیئرپرسن تخفیف غربت کمیٹی پیٹرول مراعات نہیں لے رہی،رکن قومی اسمبلی سائرہ بانو نے پیٹرول کارڈ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو واپس کر دیا اورکہا کہ دیہاڑی دار اور رکشہ والے خود کشی کر رہےہیں، میں یہ مراعات کیسے لے سکتی ہوں

پیپلزپارٹی رکن شگفتہ جمانی نے ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے جب بجٹ پیش کیا تو تنقید شروع کردی گئی کہا گیا کہ دفاع کے لیے زیادہ اورتعلیم کے لیے کم بجٹ رکھا گیا ،تنقید سے پہلے سوچنا چاہیے گزشتہ دورمیں تعلیم کا حال کیا گیا زراعت کو بجٹ میں جو مراعات دی گئیں وہ قابل ستائش ہیں ،دینی مدارس کو دیا جانے والے بجٹ کا چیک اینڈ بیلنس بھی ہونا چاہیے،ان دینی مدارس کو جدید تعلیمی سہولیات سے آراستہ کیا جانا چاہیے، بے نظیر بھٹو نے ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لیے میثاق جمہوریت کیا ملک کو اس وقت معاشی میثاق کی ضرورت ہے، انتخابات سیاسی حل ضرور ہوسکتے ہیں مگر معاشی حل نہیں،

فہمیدہ مرزا نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت بڑھ رہی ہے،دعویٰ تھا کہ قیمت نہیں بڑھائیں گے،لوگوں نے اپنے رکشے جلا دیئے ہیں جس سے وہ روزی کماتے تھے ایسے تو لوگ خودکشیاں کرنے پر آجائیں گے جی ڈی اے کی ایک رکن نے اپنا پیٹرول کارڈ واپس کر دیا ہے، یہ پہل بھی اپوزیشن جماعت جی ڈے اے کی طرف سے کی گئی ،تمام وزرا اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین سمیت سب کے کارڈز واپس لے لیجیے، سندھ میں شدید گرمی میں پانی کا بحران ہے،سندھ میں پانی چوری روکنے کےلیے اقدامات اٹھانے چاہیے،

جاوید لطیف نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فہمیدہ مرزا جس کی کابینہ کی رکن تھیں وہ اپنے گھر سے اپنے دفتر ہیلی کاپٹر پر آتا تھا،فرح ، بشریٰ بی بی، عمران خان اور ملک ریاض پر بھی فہمیدہ مرزا کو بات کرنی چاہیے، اگر معیشت مضبوط ہو تو ایک ماہ میں کوئی حکومت اس کا بیڑہ غرق نہیں کرسکتی،یہ سیاسی جماعتیں یا اپنی سیاسی ساکھ کو بچا لیں یا اس ملک کو بچا لیں،

وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پانی کی کمی ہے،روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ لے رہے ہیں،اس وقت لوگوں کو پانی پہنچنا چاہیے،سندھ حکومت کے وزیر سے بھی بات کروں گا کہ مسئلے کو حل کیا جائے،فہمیدہ مرزا کو ایک سال کی فصل نہ ملی تو یہ برداشت کرجائیں گی غریب لوگوں کو ایک سال کی فصل نہ ملی تو شاید وہ برداشت نہ کرسکیں،

نور عالم خان نے کہا کہ میرے دفتر میں بسکٹ چائے سب کا خرچہ جیب سے ہوتا ہے،میری گاڑی میں پیٹرول بھی جیب سے ہی ڈلتا ہے،میں سرکاری گاڑی بھی استعمال نہیں کر رہا کیونکہ بہت پرانی ہے،مہنگائی سے میں بھی بہت پریشان ہوں،ان لیڈروں سے بھی پوچھنا چاہیے جو جلسوں میں ہیلی کاپٹر پر جاتے ہیں سب کو اس کا احساس ہونا چاہیے،اس طرح یہ سسٹم تباہ ہو جائے گا،میرے حلقے میں7 دن سے بجلی نہیں ہے،عمرانی حکومت کا آئی ایم ایف معاہدہ پارلیمنٹ میں کیوں نہیں لا رہے،اگر مفتاح اسماعیل نے کوئی نیا معاہدہ کیا ہے وہ بھی پارلیمنٹ کے سامنے لائیں،قومی اسمبلی کا اجلاس پیر سہہ پہر 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا

دوسری جانب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، ایوان میں بلوچستان میں پانی کے مسئلے پر واک آؤٹ کیا گیا ،بلوچستان میں پانی کا مسئلہ سینیٹر دنیش کمار نے اٹھایا پی ٹی آئی سمیت طاہر بزنجو نے بھی ایوان سے واک آؤٹ کیا چیئرمین سینیٹ نے بلوچستان میں پانی کے ایشو پر ارسا سے رپورٹ طلب کرلی

سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ معاشی طور عوام کو مختلف طریقوں سے قتل کیا جارہا ہے، حکومت کی اس وقت بھی تسلی نہیں ہورہی ہے، کورونا دوبارہ سے شروع ہو چکا ہے ،اس بات کو کیوں چھپا یا جا رہا ہے ،این سی او سی کو غیر فعال کر دیا گیا،کئی لوگوں کی فون کالز آرہی ہیں ہمیں کورونا ہو گیا ہے،

سینیٹر رضاربانی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہاؤس میں بجٹ پر بحث ہورہی ہے لیکن ایک وزیر بھی موجود نہیں وزیر خزانہ اور وزیر مملکت یہاں ہونا چاہیے تھا،چیئرمین سینیٹ یقینی بنائیں کہ وزرا یہاں موجود رہیں،یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ گزشتہ روز وزرا اجلاس میں آئے تھے ،وزارت خزانہ کے لوگ یہاں بیٹھے ہیں جو منٹس نوٹ کررہے ہیں ،وزرا اجلاس میں آئیں گے،رضا ربانی نے کہا کہ میرے دور میں وزرا اجلاس سے غیر حاضر تھے تو 10روز کے لیے معطل کردیا تھا،

سینیٹر شہزاد وسیم نے ایوان میں وزرا کی عدم حاضری پرغصے کا اظہار کیا،سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ شرم کا مقام ہے ایوان میں کوئی وزیر موجود نہیں، کہاں ہے 50 رکنی کابینہ؟ لاپتہ وزراکی پٹیشن کی درخواست کرتا ہوں،ساتھ والے ایوان میں بھی الو بولتے ہیں،الو کا لفظ استعمال کرنے پر حکومتی بینچ سے ناراضی کا اظہارکیا گیا، سینیٹر مولا بخش چانڈیو قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم پرالو کا لفظ استعمال کرنے پر برس پڑے ،

سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ یہ بجٹ عارضی اور آئی ایم ایف کو خوش کرنے کے لیے ہے، جس حکومت نے بھی یہ بجٹ بنایا وہ خود کو بھی عارضی سمجھتی ہے، الیکشن واحد حل ہے،قومی اسمبلی چل رہی ہوتی ہے اور اپوزیشن نہیں ہوتی، پنجاب میں آئینی بحران ہے، ہمیں صرف الیکشن کی طرف جانا چاہیے

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان کے مہنگائی کی لگائی کی آگ بجھائیں گے عمران خان خود بنی گالہ میں چھپ کر عوام کو سڑکوں پر بلا رہے ہیں عمران خان عوام کو احتجاج کی کال نہ دیں، اپنی نالائقی اور ناہلی کا ماتم کریں،عوام نااہل کے ساتھ نہیں نکلتے، آئین شکنوں کی کال پر کوئی نہیں نکلتا،عمران خان معاشی تباہی کی ذمہ داری کا اعتراف کرکے معافی مانگیں،

کیا اگلی باری بھارت کی ہے یا پھرٹال مٹول:ایف اے ٹی ایف کے صدرنے بیان دے کربھارت کے حواس باختہ کردیئے

ایف اے ٹی ایف کے پلیٹ فارم پر بھارت کا چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے، حماد اظہر

ایف اے ٹی ایف،پاکستان جب تک یہ کام نہیں کریگا وائیٹ لسٹ میں نہیں آ سکتا،مبشر لقمان کا خوفناک انکشاف

قریشی نے سعودی عرب کو دھمکی دے کر احسان فراموشی کا مظاہرہ کیا،وزارت چھوڑ کرگدی نشینی کا کام کریں، ساجد میر

Leave a reply