ایران اور سعودی عرب کے درمیان کامیاب مذاکرات، امن کی فتح ہے. چین

0
51
Saudia Iran

ایران اور سعودی عرب کے درمیان کامیاب مذاکرات، امن کی فتح ہے. چین

بیجنگ میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان کامیاب مذاکرات ، مذاکرات اور امن کی فتح ہے. جبکہ چین کے اعلی سفارت کار وانگ یی نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان اپنے ملک کی ثالثی کی کامیابی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ایران اور سعودی عرب نے جمعے کے روز سات سال کی سرمہری کے بعد تعلقات کو دوبارہ قائم کرنے پر اتفاق کیا۔ ایران، سعودی عرب اور چین کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تہران اور ریاض نے "اپنے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے اور زیادہ سے زیادہ دو ماہ کے اندر اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔”

چین کے اعلیٰ سفارت کار نے مزید کہا کہ چین تمام ممالک کی خواہشات کے مطابق ، دنیا کے کانٹے دار مسائل سے مناسب طریقے سے نمٹنے کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات چیت اس وقت پریشان حال دنیا کے لیے بہت "اچھی خبر” لے کر آئی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب اور ایران کے درمیان کئی سالوں کی کشیدگی کے بعد سفارتی تعلقات کی بحالی کا معاہدہ طے پا گیا تھا، جس کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کے ملک میں سفارتخانے کھولیں گے۔ جبکہ عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعے کویہ پیش رفت عوامی جمہوریہ چین کے صدر محترم شی جن پنگ کے شاندار اقدام اور سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان اچھے تعلقات کے فروغ کے لیے چین کی حمایت کے جواب میں ہوئی ہے۔


رپورٹس کے مطابق تینوں ممالک نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان ایک معاہدہ ہو گیا ہے،اس میں ان کے درمیان سفارتی تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے اور دو ماہ کی مدت کے اندر اپنے سفارت خانے اور مشن دوبارہ کھولنے کا معاہدہ شامل ہے، اور اس معاہدے میں ریاستوں کی خودمختاری کے احترام اور ایک دوسرے کےاندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی تصدیق شامل ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عورت مارچ کے انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی،پنجاب حکومت
قانون کی حکمرانی کی بھاشن دینے والے آج عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑا رہے ہیں،شرجیل میمن
میئر کراچی کیلئے مقابلہ دلچسپ، پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کی نشستیں برابر ہوگئیں
مکیش امبانی کے ڈرائیورز کی تنخواہ کتنی؟ جان کردنگ رہ جائیں
سعود ی عرب :بچوں سے زیادتی کے مجرم سمیت 2 ملزمان کو سزائے موت
معاہدے کے مطابق ریاض اور تہران سنہ 2001 میں ہونے والے سکیورٹی تعاون کے معاہدے اور سنہ 1998 میں ہونے والے تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری کے معاہدے کو بھی فعال کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ دونوں ممالک نے اس بات پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے کہ دونوں کے وزرائے خارجہ اس معاہدے پر عمل درآمد، اپنے سفیروں کی واپسی کے انتظامات اور دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کے طریقوں پر بات چیت کے لیے ملیں گے،معاہدے پر ایران کی جانب سے اعلٰی سکیورٹی عہدیدار علی شمخانی اور سعودی عرب کے مشیر قومی سلامتی مساعد بن محمد العيبان نے دستخط کیے۔

Leave a reply