سعودی عرب میں بغاوت ، کون ہوگا اگلا بادشاہ؟ سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نےبتائی اندر کی بات

0
56

سعودی عرب میں بغاوت ، کون ہو گا اگلا بادشاہ….؟ سینئر اینکر مبشر لقمان نے کی اندر کی بات

باغی ٹی وی : پاکستان کے سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے یو ٹیوب پر اپنی تازہ ویڈیو میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے خلاف سعودی عرب میں ہونے والی بغاوت کے بارے میں بڑے اہم انکشاف کیے ہیں.

انہوں نے بتایاکہ مبینہ طور پر بغاوت کو کچلنے کے لیے ایک اعلی سطح کا کریک ڈاؤن ہوا تھا جہاں سعودی پولیس نے غداری کے الزام میں دو روز قبل شاہی شہزادوں کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا ۔عرب میڈیا کا دعوی ہے کہ سعودی حکومت نے مزید 20 شہزادوں کو گرفتار کیاہے انہوں نے کہا کہ اس سارے کریک ڈاؤن کے پیچھے محمد بن سلمان کا ہاتھ ہے یہ بات تو کنفرم ہے اور اتنا بڑا کریک ڈاؤن انہی کے حکم سے ہو رہا ہے .
مشر لقمان نے کہا کہ نومبر کے اندر جی 8 کا اجلاس سعودی عرب کے اندر ہونے جارہا ہے . محمد بن سلمان کا خیال ہے کہ وہ اس کی نمائندگی کریں کیونکہ ان کے والد کافی علیل ہیں. ان کا خیال ہے کہ شاہ سلمان ان کو اس اجلاس سے پہلے سعودی عرب کا بادشاہ مقرر کردیں.محمد بن سلمان کو یہ بھی خوف لاحق ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے بعد ان کی پوزیشن کمزور ہوئی ہے اور شائد کامیابی حاصل نہ کر سکیں.اور ڈیموکریٹک کی فتح کی صورت ان کی حمایت میں کمی آسکتی ہے .

سعودی ولی عہد شہزادہ نے ملک میں بہت ساری اصلاحات متعارف کروائیں ہیں جن میں خواتین کی آزادی بشمول گاڑیاں چلانے آزادی سے محرم کے بنا گھومنا وغیرہ شامل ہیں۔ سینما گھر شہریوں کے لئے کھول دیئے گئے ہیں اور مغربی محافل موسیقی کا اہتمام کیا گیا ہے ، جو اس معاشرے میں بڑی تبدیلیاں تصور کی جاتی ہیں.

لیکن عام سعودی جو ایک عرصہ سے روایتی اور دینی روایات رکھاتا تھا وہ محمد بن سلمان کی متعارف کروائی گئی اس طرح کی اصلاحات سے خوش نہیں تھے ، لہذا انہوں نے کھلے عام اس کی مخالفت کی ہے۔

مبشر لقمان کے مطابق ، کچھ عرصہ قبل ایک غیر مصدقہ اطلاع جاری کی گئی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ حوثی باغیوں نے محل پر حملہ کیا ہے اور شہزادہ محمد بن سلمان شدید زخمی ہوگیا ہے اور اس کے قریبی محافظ ہلاک ہوگئے ہیں۔ اس کے بعد ، وہ ایک ماہ کے لئے منظر سے غائب ہو گئے تھے اور لوگوں نے یہ خیال کیا کہ شاید اس واقعہ میں شہزادہ بھی مارا گیا ہے.آخر کار ، محمد بن سلمان نے فیفا ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب میں اپنی موجودگی کا اظہار کیا اور ایسی افواہیں دم توڑ گئیں.
مبشر لقمان نے اپنی ویڈیو میں ، سعودی عرب میں رونما ہونے والے موجودہ واقعات کا تذکرہ کیا کرتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ قابل ذکر ولی عہد شہزادہ کے حکم پر اعلی درجے کے کاروباری عہدیداروں کی گرفتاری تھی ، جسے اس کے بعد رٹز کارلٹن ہوٹل میں کچھ دن کے لئے حراست میں رکھا گیا تھا اور سعودی حکومت کو مفت حاصل کرنے کے لئے ایک بڑی رقم ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

اس سے مذہبی اورکاروباری برادری کے ولی عہد شہزادہ کے خلاف گہری نفرت پیدا ہوئی۔ ان کا خیال ہے کہ سعودی عرب کو وہ اس وقت مغربی ایجنڈے پر لے جارہے ہیں.

سینئر اینکر پرسن نے کہا کہ اس سارے واقعات کے بعد سوال پیدا ہوتا ہے کہ سعودی عرب کا مستقبل کیا ہوگا اور سعودی عرب اگلا کونسا حکمران ہوگا یہ کافی اہم ہے .

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب بہت ہی ایک بند اور کلوزڈ معاشرہ ہے جہاں میڈیا کی اس طرح سے رسائی نہیں‌ ہے جیسے کہ یورپ وغیر ہ میں‌ ہے، کہ کوئی ایسی خبر بریک ہو تو پھر اس کی تصدیق ہو جائے یا لوگوں‌کے سامنے حقیقی تصویر سامنے آجائے .مختلف ذرائع سے لی گئ خبروں کے تراشے ہیں جنہں تجزیہ کرکے آپ کے سامنے ایک جامع سٹوری پیش کی جاتی ہے اور کوشش کی جاتی ہے کہ یہ حقیقت کے قریب تر ہو . اس میں وقت کے ساتھ ساتھ مختلف پہلو بھی سامنے آسکتے ہیں‌اور اس کے لیے ابھی ہمیں دیکھنا ہوگا .

Leave a reply