سعودی عرب میں پاکستانی سفیر کی او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات، کیا ہوئی گفتگو ؟ اہم خبر
سعودی عرب میں متعین پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل کے چیف سیکرٹری اور ایکٹنگ سیکریٹری جنرل ڈاکٹر عبد اللہ موسٰی الطائر سے ملاقات کی ہے، ملاقات کا مقصد او آئی سی کوکشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ بھارتی جارحیت اور کلسٹر گولہ بارود کے استعمال سے بے گناہ شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے سے آگاہ کرنا تھا،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق راجہ علی اعجاز نے ڈاکٹر عبد اللہ کو بتایا کہ 30 اور 31 جولائی 2019 کی رات کو بھارتی فوج نے توپ خانے کے ذریعے کلسٹر گولہ بارود کا استعمال کرکے وادی نیلم میں خواتین اور بچوں سمیت بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس جارحیت کے نتیجے میں شدید شہری ہلاکتیں ہوئی اور ایک 4 سالہ لڑکے سمیت 2 شہری شہید جبکہ 11 شدید زخمی ہوگئے۔ سفیر نے مزید کہا کہ ہندوستانی فوج جان بوجھ کر لائن آف کنٹرول کے ساتھ شہریوں کی آبادی کو نشانہ بناتے ہوئے کلسٹر گولہ بارود کا استعمال کررھی ہے جو کہ جنیوا کنونشن اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی سراسر خلاف ورزی ہے،
پاکستانی سفیر نے بتایا کہ حالیہ ہفتوں میں مزید 38،000 بھارتی فوجی دستوں کی تعیناتی کی اطلاعات کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے عوام میں خوف و ہراس بڑھ رہا ہے۔ سیاحوں ، مذہبی زائرین اور طلباء کو فوری طور پر کشمیر چھوڑنے کی ہدایت اور لوگوں کو اشیائے خوردونوش ذخیرہ کرنے کی تاکید سے خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ ہندوستانی حکام کشمیر میں مسلمان آبادی کے زمینی حقائق تبدیل کرنے کی کوشش کر رھے ہیں۔ سفیر نے بتایا کہ بھارت دہشت گردی کی جعلی انٹلیجنس کو کشمیر میں اپنی فوج کی تعیناتی بڑھانے کے لئے چال کے طور پر استعمال کررہا ہے،
سفیر نے اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لئے پاکستان کے موقف کا اعادہ کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے کے لئے بھارت پر اپنے دباؤ کا استعمال کرے۔ واضح رہے کہ کشمیر میں اس وقت صورتحال انتہائی سنگین رخ اختیار کر چکی ہے اور بھارتی فوج نے پورے کشمیر میں کرفیو لگا دیا ہے جس پر کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہی، بھارتی فوج کی طرف سے کلسٹر بم استعمال کرنے پر پاکستان کی طرف سے تمام بین الاقوامی فورمز پر احتجاج کیا جارہا ہے،