یمن کے ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے ساتھ مہلک جھڑپوں کے بعد سعودی عرب کی فوج ہائی الرٹ کی حالت میں ہے، جنہوں نے اسرائیل کی طرف میزائل داغنے کی بھی کوشش کی تھی۔ یمن کی سرحد پر جنوب مغربی صوبہ جازان کے پہاڑی علاقے میں حوثی باغیوں کے ساتھ لڑائی میں چار سعودی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ جیسے جیسے اسرائیل اور حماس کی جنگ بڑھتی جا رہی ہے، اس بات کا خدشہ بڑھ تا جا رہا ہے کہ یہ تنازعہ پورے خطے میں پھیل جائے گا، جس کی وجہ سے مزید ایسے عناصر سامنے آئیں گے جو اسرائیل کے مخالف ہیں۔
Saudi Forces On High Alert After Deadly Clash With Houthi Rebelshttps://t.co/FLszvS64Wq
— zerohedge (@zerohedge) October 30, 2023
بلومبر کے مطابق یہ خدشات 19 اکتوبر کو اس وقت سامنے آئے جب امریکی فوج نے کہا کہ بحیرہ احمر میں اس کے ایک تباہ کن جہاز نے حوثی باغیوں کی جانب سے اسرائیل کی طرف داغے جانے والے کروز میزائلوں اور ڈرونز کو روک لیا ہے، جو یمن کے دارالحکومت اور آس پاس کے علاقوں پر قابض ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
سوئس خاتون کو پلاسٹک بیگ میں ڈال کرمبینہ دوست نے کیا قتل
معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے بیٹے عاصم جمیل کا نماز جنازہ ادا کردیا گیا
ٹیکس ائیر 2023 کیلئے سیکشن سیون ای میں 50 فیصد ڈیمڈ انکم ٹیکس ادائیگی کے ساتھ حکمِ امتناع جاری
واضح رہے کہ یمن کے شمال مغربی صوبہ صعدہ سے تعلق رکھنے والے ایک قبیلے کا حصہ حوثی شیعہ اسلام کی زیدی شاخ کے پیروکار ہیں جس سے ایک اندازے کے مطابق ملک کی 25 فیصد آبادی تعلق رکھتی ہے۔ 1990 میں شمالی یمن اور جنوبی یمن کے متحد ہونے کے بعد حوثیوں نے بغاوتوں کا ایک سلسلہ شروع کیا اور 2014 میں دارالحکومت صنعاء پر کامیابی کے ساتھ قبضہ کر لیا اور خانہ جنگی کا آغاز کیا جو آج تک جاری ہے۔